News Details

31/01/2018

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پشاور بس رپیڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ پر جائزہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پشاور بس رپیڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ پر جائزہ اجلاس میں متعلقہ حکام نے منصوبے کی بروقت تکمیل کا یقین دلایا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے منصوبے کے تحت بس سٹاپس اور دیگر فیچرز میں روایتی شیشوں کی بجائے جدید ترین نا قابل شکن میٹریل کا استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور دیرپا منصوبہ ہو گا جس پر ہم سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض عناصر عوامی مفاد کے اس عظیم منصوبے کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرتے ہیں جس کی مناسب انداز میں تردید اور زمینی حقائق پر مبنی صورتحال کی وضاحت کی جائے تاکہ افواہوں کی وجہ سے عوامی سطح پر ممکنہ شکوک و شبہات اور اضطراب کا سدباب ہو سکے ۔وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر، ضلع ناظم پشاور ،کمشنر پشاور، سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگرحکام نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیر اعلیٰ کو زیر تعمیر بی آر ٹی منصوبے پر تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر منصوبے کے مختلف ریچزپر تیز رفتاری سے کام جاری ہے اور کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ اجلاس میں حساس اور کرٹیکل سائٹس پر کام کا خصوصی طور پر جائزہ پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ ریچ ون میں قلعہ بالا حصار کے ساتھ مخلوط ٹریفک کیلئے پل پر کام شروع ہے جبکہ ریچ ٹو میں شامل لیڈی ریڈنگ ہسپتال، شعبہ بازار اور ڈبگری میں بھی کام شروع ہے۔ بس سٹیشن نمبر 17امن چوک فیزٹو میں تعمیر کیا جائے گا کیونکہ ابھی اس کی ضرورت بھی نہیں ہے اور ایک بڑا منصوبہ ہے جبکہ دیگر بس سٹیشنز کی تعمیر میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ مزید واضح کیا گیا کہ تینوں ریچز کے مخلوط ٹریفک روڈز بشمول ڈرین ، فٹ پاتھ اور مخلوط ٹریفک لین مقررہ وقت کے اندر مکمل کر لئے جائیں گے۔ آف کوریڈور بس سٹاپس کے حوالے سے بتایا گیا کہ بس سٹاپس کی لوکیشن ہو چکی ہے جبکہ متعلقہ سائٹس کی وسعت اور گنجائش کو سامنے رکھتے ہوئے بس سٹاپس کے تین مختلف ڈیزائن تیار کئے گئے ہیں جن کی وزیر اعلیٰ نے منظوری دی اور ہدایت کی کہ سائٹس پر جلد کام شروع کر دیا جائے اور تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے بسوں کی بروقت فراہمی کیلئے اقدامات تیز کرنے اور اس سلسلے میں ماہرین پر مشتمل صوبائی ٹیم کی چین روانگی بروقت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور تنبیہ کی کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق بس کا نمونہ (سیمپل) پشاور میں موجود ہونا چاہئے ۔ پرویز خٹک نے آئندہ ہفتے منصوبے کا حتمی آپریشنل ڈیزائن اور بزنس ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے منصوبے کی انفراسٹرکچر لاگت اور ڈیوٹیز سمیت تمام اخراجات کی تفصیلات طلب کیں اور کہا کہ یہ ایک انتہائی شفاف منصوبہ ہو گا۔ پنجاب میٹرو سروس میں بہت سی چیزیں پوشیدہ رکھی گئی ہیں جبکہ اسکے بر عکس ہم ہر چیز کھلی کتاب کی طرح عوام کے سامنے رکھیں گے۔