News Details
02/04/2018
فاٹا کی دیرپا ترقی و خوشحالی کا بہترین راستہ اس کا خیبرپختونخوا میں انضمام ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ فاٹا کی دیرپا ترقی و خوشحالی کا بہترین راستہ اس کا خیبرپختونخوا میں انضمام ہے مگر بدقسمتی سے فاٹا اور خیبرپختونخوا کے انضمام میں بعض مفاد پرست عناصر شروع دن سے رکاوٹ ہیں جو فاٹا کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے انہوں نے سی پیک کے تحت فاٹا میں سوشل کوریڈور کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا اور اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ ا سلسلے میں متعلقہ چینی کمپنیوں/ حکام کے ساتھ بات کی جائے وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں کرکٹ فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے گفتگو کر رہے تھے ایم پی اے خلیق الرحمٰن، عدنان خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سکیرٹری/ کمشنر پشاور سید شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ملاقات میں فاٹا کی تعمیر و ترقی، کھیلوں کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیالات کیا گیاوزیراعلیٰ نے صوبے میں کرکٹ کے فروغ اور خیبرپختونخوا کیلئے جاوید آفریدی کی خدمات کو سراہا اور خدمات کے اعتراف میں جاوید آفریدی کو صدارتی ایوارڈ کیلئے تجویز کیا انہوں نے پشاور زلمی کے تمام بیرونی کھلاڑیوں کو بھی صدارتی ایوارڈ کیلئے تجویز کیا وزیراعلیٰ نے اس موقع پر نوجوانوں کی فلاح اور کھیلوں کی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انکی حکومت نے کھیلوں کے فروغ کیلئے صوبہ بھر حتیٰ کہ دور افتادہ اضلاع میں بھی بڑا خرچہ کیاہے صوبے کی ہر تحصیل اور بعض سکولوں میں(جہاں ممکن تھا) کھیل کے میدان بنائے گئے ہیں مجموعی طور پر 120 کھیلوں کے میدان تعمیر کئے جا رہے ہیں جن میں سے زیادہ تر مکمل ہوچکے ہیں جبکہ چند تکمیل کے مراحل میں ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت فاٹا کے عوام کی ترقی وخوشحالی کا بھی مستقل حل چاہتی ہے جو فاٹا کے خیبرپختونخوا میں بلا تاخیر انضمام میں مضمر ہے بدقسمتی یہ ہے کہ بعض مفادپرست سیاستدان انضمام کے عمل میں شروع دن سے رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جو وہاں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اعلیٰ سطح پر انضمام کا فیصلہ ہو چکا تھا مگر فیصلے پر عمل درآمد میں لیت و لعل سے کام لیا گیا جو افسوس ناک امر ہے قدرتی آفات سے متاثرہ تعلیمی اداروں کی بحالی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تقریباً 2500 سکولوں کی تعمیر کی جانی تھی مگر ایرانے کچھ نہ کیا 500 سکول صوبائی حکومت نے تعمیر کئے ہیں 2000 سکول اب بھی موجود ہیں جو تعمیر کرنے ہیں معلوم نہیں وسائل کہاں جاتے ہیں کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبہ بھر میں گراؤنڈز اور سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے علاوہ متعدد ایسی سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں جنکی ماضی میں مثال نہیں ملتی انہوں نے خیبرپختونخوا کے کرکٹ گراؤنڈز میں معیاری پچوں کی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اچھی کرکٹ کیلئے اچھی پچوں کا ہونا بہت ضروری ہے انہوں نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی اس موقع پر جاوید آفریدی نے پشاور زلمی فاؤنڈیشن کی خدمات اور سرگرمیوں سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اور کہا کہ صوبہ بھر میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کرائے گئے ہیں جاوید آفریدی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے حوالے سے بھی کہا کہ انضمام ہونا چاہئے اس سے فاٹا کی تیز رفتار ترقی کا راستہ ہموار ہوگا۔