News Details
26/03/2018
2018 کے عام انتخابات میں عوام مسترد شدہ سیاست دانوں کو ایک بار پھر مسترد کریں گے کیونکہ انھوں نے ہمیشہ نعروں اور وعدوں کی سیاست کرکے جھوٹ بولا اورغریب عوام سے کوئی سروکار نہیں رکھا
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں عوام مسترد شدہ سیاست دانوں کو ایک بار پھر مسترد کریں گے کیونکہ انھوں نے ہمیشہ نعروں اور وعدوں کی سیاست کرکے جھوٹ بولا اورغریب عوام سے کوئی سروکار نہیں رکھا کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ کر اپنی تجوریاں بھریں اور بیرون ممالک سرمایہ منتقل کیا اب وہ پھر ایک نئی شکل میں پختون، اسلام ، روٹی کپڑ ا مکان، اور قائد اعظم کے پاکستان کے نام سے عوام کو دھوکہ دینے آرہے ہیں عجیب بات یہ کہ یہ لوگ صرف الیکشن کے دنوں میں نظر آتے ہیں پھر سالوں تک عوام ان کی شکل کو ترستے ہیں اور پھر وہ نئی ڈگڈی کے ساتھ سامنے آجاتے ہیں بلاول بھٹو زرداری کو خیبرپختونخو اکی حکومت پر تنقید کرنے سے پہلے سندھ کے عوام کی محرومیاں، پریشانیاں اور پسماندگی دور کرنی چاہیے تھی آصف علی زرداری جیسا بے بس انسان میں نہیں دیکھا جو اپنی شہید بی بی محترمہ بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو اپنے دور حکومت میں گرفتار تک نہ کرسکا آج پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری بھی خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر کرپشن کے من گھڑت الزامات لگا رہے کیا وہ پی پی پی کے دور حکومت میں ہونے والی کرپشن بھول گئے ہیں سرے محل اور سوئس بینکوں کے قصے آج بھی عوام کو یاد ہیں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے آصف علی زرداری سمیت نااہل وزیر اعظم نوازشریف کی کرپشن کے خلاف جس جہاد کااعلان کیاتھااس کے نتیجے میں نااہل وزیر اعظم نوازشریف ، ان کے پورے خاندان سمیت آصف علی زرداری کا احتساب ہورہا ہے نوازشریف اور زرداری کب تک عوام کی دولت لوٹتے رہیں گے اور یہاں کے غریب عوام کاخون چوستے رہیں گے اب وقت اگیا ہے کہ پاکستان کے غیور عوام ا ن کی لوٹ مار کے خلاف جہاد کااعلان کرتے ہوئے ان کوہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر کردیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جبہ داؤدزئی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا جس میں ناظم ویلج کونسل آصف ضیاء، واحد گل، عمرخان، نبی گل، توصیف اللہ، خوشدل خان، ملک جوہر علی، نورجمال، محمد رحمٰن، کامران خان، توفیق اللہ، محمد ریاض، واجد علی، بشیر اور دیگر نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خٹک، اسحاق خٹک ، نائب ناظم نوشہرہ اشفاق احمد، ناظم ویلج کونسل آصف ضیاء اور دیگر نے بھی جلسے سے خطاب کیا وزیراعلیٰ نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ قوم کا مستقبل شفاف نظام سے وابسطہ ہے عوام کو درپیش مسائل اور ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا مستقل حل چاہئے جو ایک فول پروف سسٹم کے ذریعے ہی ممکن ہے جس کے بغیر ترقی اور خوشحالی کے دعوے قوم کو سبز باغ دکھانے کے مترادف ہیں روایتی سیاسی جماعتیں مختلف پرکشش نعروں کے ذریعے عوام کو دھوکہ دیتی رہیں پاکستان تحریک انصاف نے سیاست میں عوامی خدمت کاحقیقی اسلوب متعارف کرایا ہے خیبرپختونخوا ایک بہترین صوبہ ہے مگر بد قسمتی سے اسے مجرم سیاستدانوں نے تباہ کیا موجودہ صوبائی حکومت نے نہ صرف نظام کی تبدیلی کیلئے اقدامات کئے بلکہ ماضی کے تباہ حال سٹرکچر کو بھی اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیا ہے آج صوبے کی شکل بدل چکی ہے خدا نخواستہ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والے سپیرے دوبارہ حکومت میں آگئے تو بہت بڑی تباہی ہوگی اور عوام ایسا کبھی بھی ہونے نہیں دینگے کیونکہ تحریک انصاف نے مفاد پرستی پر مبنی سیاست کے راستے بند کردیئے ہیں تحریک انصاف باشعور عوام کی واحد نمائندہ جماعت بن چکی ہے تحریک انصاف روایتی سیاسی جماعتوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ روایتی جماعتیں اپنے مفادات کیلئے نظام کو بگاڑتی رہی جبکہ اس کے برعکس واحد تحریک انصاف ہے جو نظام کو سنوارنے کیلئے کھڑی ہے ہم سمجھتے ہیں اور قوم کو بھی یہ سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستان کے مسائل کا مستقل حل شفاف نظام میں مضمر ہے ایک ایسا نظام جس میں سب کو ترقی اور خوشحالی کے مساوی مواقع میسر ہوں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے اپنے ایجنڈے کے تحت خیبرپختونخوا میں فول پروف سسٹم کی ٹھوس بنیادیں رکھ دی ہیں خدمات کی فراہمی کا کلچر پیدا کیا ہے آج خیبرپختونخوا میں تعلیم ،صحت ، پولیس اور دیگر شعبوں میں سب کو مساوی مواقع اور سہولیات میسر ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے اداروں کے اندرونی حالات کو بڑے قریب سے دیکھا ہے مگر ان کے پاس اس وقت اختیارات نہیں تھے اسی وجہ سے انہوں نے نظام کے تبدیلی کیلئے عمران خان کا ساتھ دیا کیونکہ واحد عمران خان ہے جس کو عام آدمی کی فکر ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابق صوبائی حکومت کے دور میں رشوت سفارش ، اقرباء پروری اور کمیشن کلچر عروج پر تھا مواقع نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے زہین اور لائق لوگ باہر منتقل ہورہے تھے موجودہ حکومت نے ہر سطح اور ہر شعبے میں شفافیت کی بنیاد ڈال دی ہے اور لوگوں کا صوبے پر اعتماد بحال ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ اے این پی جب بھی حکومت میں آئی ایک تباہی ساتھ لے کر آئی یہ پختونوں کے نام پر سیاست کرتی رہی مگر سیلاب میں ڈوبتے ہوئے غریب عوام اور ان کی املاک اسے نظر نہ آئے اس کے برعکس موجودہ صوبائی حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر وادی پشاور کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ بنانے کیلئے منصوبہ شروع کیا آج 13 ارب روپے کی خطیر رقم سے دریائے کابل کے اطراف میں پشتوں کی تعمیر شروع ہے جس کی تکمیل سے لوگوں کے جان و املاک ہمیشہ کیلئے سیلاب سے محفوظ ہو جائنگے قبل ازیں وزیراعلیٰ کا جبہ داؤدزئی پہنچنے پر زبردست استقبال کیا گیا اور ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ تک لے جایا گیا۔