News Details

16/03/2018

آئل ریفائنری کرک کے قیام کیلئے مجوزہ زمین فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے حوالے کی جائے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ضلعی انتظامیہ کرک کو ہدایت کی ہے کہ آئل ریفائنری کرک کے قیام کیلئے مجوزہ زمین فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے حوالے کی جائے اور اس سلسلے میں تمام رکاوٹیں فوری طور پر دور کی جائیں۔ انہوں نے منصوبے کیلئے ماحولیاتی کلیرنس یقینی بنانے اور منصوبے کی تعمیر میں مقامی انجینئرز اور ہنر مند افراد کو ترجیحی بنیادوں پر کھپانے کی ہدایت کی ۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاو رمیں آئل ریفائنری کرک اور ایف ڈبلیو او کے ذریعے تعمیر کئے جانے والے دیگر منصوبوں کے بارے میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔سٹرٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید، ضلعی انتظامیہ کرک اورایف ڈبلیو او کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی وزیراعلیٰ نے آئل ریفائنری کرک پر کام شروع کرنے کیلئے تمام انتظامات کو تیز رفتاری سے حتمی شکل دینے اور مجوزہ زمین کمپنی کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اوگرا لائسنس، زمین کی حوالگی اور ماحولیاتی کلیرنس دونوں اُمور سے مشروط ہے جس پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ پورے عمل میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے ۔وزیراعلیٰ نے مقامی افراد کو منصوبے میں کھپانے اور منصوبے سے پیدا ہونے والے وسائل کا خطیر حصہ مقامی علاقے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی پر خرچ کرنے کی یقین دہانی کو سراہا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سی پیک سٹی ، کرنل شیر خان انٹرچینج پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور کہاکہ اس منصوبے سے متعلق مقامی لوگوں کے مسائل حل کئے جائیں ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سیمنٹ پلانٹ ہری پور کے ساتھ سکول ، ٹیکنکل کالج ، 25 بیڈ پر مشتمل ہسپتال بھی قائم کیاجا رہا ہے ۔پشاو رماڈل ٹاؤن منصوبے کیلئے مجوزہ پر سیکشن فور لگا دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے ایف ڈبلیو او کو ہدایت کی کہ وہ ماڈل ٹاؤن سکیم پر کام شر وع کرنے کیلئے جلد ازجلد تیاری کرے ۔ وزیراعلیٰ نے سوات موٹروے کی تعمیر پر بھی ٹائم لائن کے ساتھ پیش رفت یقینی بنانے اور بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے نوشہرہ ہسپتال کی پرگراس رپورٹ بھی طلب کی اور ہدایت کی کہ منصوبے کی معیاری تکمیل یقینی بنائی جائے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مذکورہ بالا تمام منصوبوں کیلئے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ مستعد ہے جو اپنے حصے کا کردار یقینی طور پر ادا کرے گی ۔ صوبائی حکومت سرمایہ کاری کے منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل چاہتی ہے تاکہ ترقی او ر خوشحالی آئی اور صوبے کی معیشت کو استحکام ملے ۔