News Details

15/03/2018

شہر میں زیرتعمیر ٹریفک کے میگا منصوبے پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کے کسی بھی حصے یا شعبے میں ٹائم لائن کی پابندی نہ کرنے والے اہل کاروں یا ٹھیکیداروں کی بلا رورعایت سرزنش کی جائے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ شہر میں زیرتعمیر ٹریفک کے میگا منصوبے پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کے کسی بھی حصے یا شعبے میں ٹائم لائن کی پابندی نہ کرنے والے اہل کاروں یا ٹھیکیداروں کی بلا رورعایت سرزنش کی جائے جبکہ ڈیڈ لائن پورا نہ کرنے والوں کے ٹھیکے منسوخ کرنے سے بھی گریز نہ کی جائے انہوں نے واضح کیا کہ اس اہم ترین منصوبے کے وقت اور معیار دونوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس کی ہر قیمت پر طے شدہ میعاد کے مطابق تکمیل یقینی بنا کر شہریوں کو اس کے ثمرات سے مستفید کیا جائے گا وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بی آر ٹی پر پیش رفت سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہائے ٹرانسپورٹ، منصوبہ بندی و ترقیات، ایس ایس یو کے سربراہ، ڈی جی پی ڈی اے، جی ایم ٹرانس پشاور، چیئرمین وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل، ضلع ناظم پشاور، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، ایس ایس پی ٹریفک، چاروں ٹاؤنز کے ناظمین و نائب ناظمین اور کنسلٹنٹ و ٹھیکیداروں کے علاوہ چیئرمین پیسکو اور جی ایم سوئی ناردرن گیس نے بھی شرکت کی پرویز خٹک نے بی آر ٹی مین کوریڈور اور اطراف میں بجلی اور سوئی گیس کی ٹرانسمیشن لائنوں کو ہٹانے اور متبادل انتظامات کا عمل زیادہ تیز بنانے کی ہدایت بھی کی انہوں نے جی ٹی روڈ پر بجلی کے ہائی پاور پول ہٹانے کے بعد جدید پول نصب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ پرانے پول زیادہ جگہ گھیرنے کے علاوہ میونسپلٹی، ٹریفک اور شہریوں کیلئے تکالیف کا باعث بنتے ہیں جس پر چیئرمین پیسکو نے مناسب اور فوری عمل درآمد کا یقین دلایا انہوں نے اگلے مہینے بی آرٹی بسوں کی آمد کے پیش نظر ان کی مناسب پارکنگ اور دیکھ بھال کی سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ۔انہوں نے ہدایت کی کہ امن چوک بس سٹیشن نمبر 17 کو خیبر روڈ کی جانب سے بھی راستہ دے کر تین رویہ بنایا جائے اسی طرح تمام بس سٹیشنز کو پلیٹ فارمز کی طرز پر مسافروں کی پیدل آمدورفت کیلئے با سہولت بنایا جائے جبکہ سائیکل ٹریک اور فٹ پاتھ کی سہولیات بھی جدید طرز پر مہیا کی جائیں ۔بس سٹیشنز میں سیڑھیوں ، ٹائلٹ، آبنوشی ، ٹکٹ مشین ، ایلی ویٹر اور سکیورٹی چیک گیٹس کی تنصیبات میں بچوں اور عمر رسیدہ شہریوں کی سہولت کا بطور خاص خیال رکھا جائے جبکہ سی سی ٹی وی سسٹم اور سائن بورڈز کو بھی جدید سکیورٹی نظام اور خوبصورتی کے پہلوؤں کے مطابق مکمل کیا جائے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اس عظیم الشان منصوبے پر زمینی تعمیرات اور انفراسٹرکچر کا بنیادی کام مختلف اختتامی مراحل میں پہنچ چکا ہے جلد ہی منصوبے کے آٹھ انڈر پاسزمیں سے پانچ انڈر پاسز کے اوپر یو ٹرن ٹریفک کیلئے کھول دیئے جائیں گے جن میں جنرل بس سٹینڈ ، ہشت نگری، یونیورسٹی ٹاؤن اور حیات آباد کے مصروف ترین مقامات شامل ہیں ۔ اسی طرح جرسی بیریئر ز پر بھی کام زور وشور سے شروع ہے اورجلد ہی بی آر ٹی کے اوورہیڈ پلوں اور راستوں پر دیو ہیکل کرینوں کے ذریعے گرڈ ڈالنے ،ٹریکس کی تعمیر اور انہیں مکس ٹریفک کیلئے کھولنے کا عمل بھی شروع کردیا جائے گا۔ بی آر ٹی کے دونوں اطراف میں سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بعد ملبہ ہٹانے اور اسفالٹ ڈال کر سڑکوں کو پختہ بنانے کاکام بھی شروع کردیا گیا ہے جسے وقت پر پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا۔بی آرٹی کے تینوں سکیشنز میں گرڈ ڈالنے کا بھاری بھرکم کام شروع ہونے پر ٹریفک کا متبادل پلان بھی بنایا گیا ہے اور ایس ایس پی ٹریفک کی تجاویز کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کی ہدایات جاری کی گئیں۔وزیراعلیٰ کو یہ بھی بتایا گیا کہ بی آرٹی کی تکمیل و افتتاح کے بعد پہلے مرحلے میں 26 کلومیٹر مین کوریڈور اور تمام رنگ روڈکے علاوہ کوہاٹ روڈ، ورسک روڈ، چارسدہ روڈ، پجگی روڈ، دلہ زاک روڈ، باڑہ روڈ، پھندو روڈاور ہزار خوانی روڈ سمیت شہر سے نکلنے والے تقریباً تمام اہم شاہراہوں پر تقریباًپانچ پانچ کلومیٹر اندر تک ریپڈ بس چلائی جائے گی اور یو ٹرن بنائے جائیں گے تاکہ ان نواحی دیہات کے لوگوں تک یہ سہولت میسر ہو جبکہ بعدازاں بسوں کا بیڑا مکمل ہونے پر یہ فاصلہ بڑھانے کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے حکام کو چیلنج سمجھتے ہوئے یہ پراجیکٹ شبانہ روز کام کرکے مکمل کرنے کی ہدایت کی اور اُمید ظاہر کی کہ بی آر ٹی پشاور میں ٹریفک کی جدید ترین سہولیات کے علاوہ شہرکی خوبصورتی بڑھانے کا شاہکار منصوبہ ثابت ہو گا۔