News Details

13/03/2018

عام آدمی کے حقوق کی بحالی کیلئے ملکی سطح پر نظام کی تبدیلی نا گزیر ہے اس سلسلے میں نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عام آدمی کے حقوق کی بحالی کیلئے ملکی سطح پر نظام کی تبدیلی نا گزیر ہے اس سلسلے میں نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے گذشتہ کئی دہائیوں سے نا اہل حکمرانوں کی لوٹ مار کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بد نامی ہوئی اور عوام کے مسائل میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا قومی بقاو سلامتی اور عوام کو سہولیات کی فراہمی حکومتوں کی آئینی ذمہ داری ہے ، بدقسمتی سے جس کی انجام دہی میں حکمرانوں کی مفاد پرستی بنیادی رکاوٹ رہی اور دوسری طرف کسی حد تک عوام بھی اسکے ذمہ دار ہیں جنہوں نے اپنے منتخب نمائندوں سے کبھی باز پرس نہیں کی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام گلی اور نالی کی تعمیر پر زندہ باد کے نعرے لگانے کی بجائے اپنے بنیادی مسائل اور حقوق کیلئے کھڑے ہوں اور اسی مقصد کیلئے ووٹ کا استعمال کریں ایسی قیادت کا انتخاب کریں جو عوامی مسائل کا ادراک اور ان کے حل کا جذبہ رکھتی ہو ملک میں اس وقت موجود تمام سیاسی جماعتوں میں واحد تحریک انصاف ہے جو غریب اور متوسط طبقات کی نمائندہ جماعت ہے یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا کی روایت کے بر عکس صوبائی حکومت کے آخری سال میں بھی عوام و خواص جوق در جوق پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں آئندہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی صوبوں اور مرکز کی سطح پر بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرے گی اور یہی ملک و قوم کی ضرورت بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ کینٹ میں جلسے اور پی ٹی آئی کے رہنما گلریز حکیم خان کی وساطت سے یونین کونسل بارہ بانڈہ اور ویلچ کونسل کوتر پان سے سابقہ ممبر اختر منیر ، ممبر سید غلام ، جہانزیب ، افسر خان، محمود زمان، انور خان، غلام علی شاہ، سجاد خان، حضرت نبی، شوکت خان، محبوب خان اور دیگر کے اپنے خاندانوں اور ساتھیوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف میں شمولیت کے اعلان کے موقع پرشمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شمولیتی تقریب سے گلریز خان، تحصیل ممبر اسماعیل خان، کونسلر ز بیر خان، ملک ابرار اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ نوشہرہ کینٹ کے جلسہ سے صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکا خیل ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خٹک، ذوالفقار بابو ، اسلم شاہ اور دیگر مقامی نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کی وجہ غریب دوست پالیسیاں اور کرپشن کے خلاف جد وجہد ہے جسکی وجہ سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بے لگام کرپٹ مافیا کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑا۔انہوں نے کہا کہ روایتی سیاسی جماعتیں مختلف نعروں کے ساتھ حکومتیں بناتی رہیں مگر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام رہیں واحد تحریک انصاف ہے جس نے تبدیلی کے نام پر ووٹ لیا اور اپنے منشور کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ٹھوس اقدامات بھی کئے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان میں کسی سیاسی جماعت نے غریب کو درپیش مسائل کی فکر نہیں کی، عوام کو تعلیم، صحت، انصاف، روزگار اور دیگر حقوق کی فراہمی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے مگر اس ذمہ داری سے وفا نہیں کی گئی وزیر اعلیٰ نے حیرت کا اظہار کیا کہ دنیا بھر میں انتخابات انہیں بنیادی مسائل پر منعقد کئے جاتے ہیں تعلیم ، صحت اور انصاف جیسے مسائل پر بحث ہوتی ہے ، انہیں مسائل پر حکومتیں بنتی اور ٹوٹتی ہیں مگر پاکستان ایک عجیب ملک ہے جہاں گلی اور نالی کی تعمیر پر سیاستدان ووٹ لیتے ہیں اور عوام زندہ باد کے نعرلے لگاتے رہے ، سوال پیدا ہوتا ہے کہ عوام کب تک بنیادی سہولیات کیلئے مفاد پرست اشرافیہ کے مرہون منت رہیں گے وہ لوگ جنہوں نے بد عنوان اور لوٹ مار پر مبنی نظام کی بنیاد رکھی اور برسوں تک اس نظام کی پرورش کرتے رہے ، وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ اس نظام میں تبدیلی آئے۔ اسی وجہ سے تحریک انصاف نے نظام کی تبدیلی کا بیڑا اٹھایا اور خیبر پختونخوا میں اس کا عملی مظاہرہ کرکے دکھایا ،ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست دیکھنا چاہتے ہیں جس کیلئے ایماندار لیڈر چاہئے جو ہمارے پاس عمران خان کی شکل میں موجود ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں ، ہر چیز موجود ہے ، اعلیٰ ترین دماغ رکھتے ہیں کمی صرف ایماندار قیادت کی ہے انہوں نے کہا کہ ایماندار اور مخلص لیڈر اس ملک کی ضرورت ہے جو ملک سے بد معاشیہ کا صفایا کرکے ایک شفاف اور قابل عمل نظام قائم کرنے کی صلاحیت اور عزم رکھتا ہو یہی واحد راستہ ہے جو پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر سکتا ہے۔