News Details

07/03/2018

عمران خان کی صورت میں پاکستانی قوم کوبہترین لیڈر ملا ہے اگلے عام انتخابات میں عمران خان کو وزیراعظم منتخب کرنے کا سنہری موقع

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کی صورت میں پاکستانی قوم کوبہترین لیڈر ملا ہے اگلے چند مہینے بعد ہونے والے عام انتخابات عمران خان کو وزیراعظم منتخب کرنے کا سنہری موقع ہے کیونکہ وہ ملک کو درپیش چیلنجوں اور حکمرانوں کے بھیس میں چھپے چوروں اور لٹیروں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ لوٹا ہوا خزانہ واپس لانے کی بھرپور صلاحیت ر کھتے ہیں اسلئے قوم کسی بھی صورت میں یہ موقع ضائع نہ ہونے دے ورنہ اس ملک اور قوم کا خدا ہی حافظ ہے جس پر چند ڈاکوؤں کا راج ہے اور وہ عوام کو سبز باغ دکھا کر حکمران بننے اور قومی خزانہ لوٹنے کے ماہر بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے پی ٹی آئی میں دوسری جماعتوں سے لوگوں کی جوق در جوق شمولیت عوام کا عمران خان کی مخلصانہ قیادت پر اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ماتحت عدلیہ میں بھی اصلاحات کی داغ بیل ڈال دی ہے اور دیوانی مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر لازمی بنا دیا ہے اسلئے عوام کو کئی نسلوں سے جاری دیوانی مقدمات اور تنازعات سے بھی جلد چھٹکارہ ملے گا وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی کے زیراہتمام عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر نوشہرہ کلاں سے پیپلز پارٹی کے سرگرم رہنما ثناء اللہ خان کی زیر قیادت متعدد سیاسی کارکنان نے اپنے سینکڑوں حامیوں اور اہل خاندان کے ہمراہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اور پارٹی کی مرکزی و صوبائی قیادت کے علاوہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا جبکہ پارٹی کاز کیلئے ہر قربانی دینے کا عزم دہرایااس موقع پر صوبائی وزیر میاں جمشیدالدین کاکا خیل، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، نومنتخب سنیٹر فدا محمد خان، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک، اسحاق خٹک اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے جبکہ پی پی پی کو خیرباد کہہ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے کارکنوں میں ثناء اللہ، اشراف اللہ، خان بہادر، نذر محمد، ثمرگل، سلیم اللہ، رشیداللہ، امان، سیاب، یاسرعلی، بدری زمان، رحمان، سرتاج، عتیق، محمود، فواد، عاصم، واجد نبی اور امان اللہ شامل تھے پرویز خٹک نے کہا کہ 8 سال قبل پی ٹی آئی میں شمولیت سے پہلے وہ ملک اور صوبے کے سیاسی اور حکومتی حالات سے تقریباًمایوس ہوگئے تھے اور انہوں نے مزید وزارت میں رہنے اور چور حکمرانوں کی طرح اپنے خاندان اور کارکنوں کو حرام کھلانے کی بجائے سیاست سے کنارہ کش ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا مگر عمران خان کی شکل میں انہیں مسیحا اور مخلص لیڈر مل گیا اور ان کی زیرقیادت عوامی خدمت کا بیڑا اٹھایا انہوں نے وزیراعلیٰ بننے کا سوچا بھی نہیں تھا جب صوبے کی وزارت اعلیٰ سنبھالی تو یہاں کا باوا آدم ہی نرالہ تھا پولیس سمیت تمام ادارے سیاست دانوں کے غلام بن چکے تھے تھانوں،پٹوارخانوں اور دیگر سرکاری دفاتر میں غریب عوام کو رلتے دیکھا سکولوں اور ہسپتالوں کا برا حال تھا جبکہ اساتذہ، ڈاکٹروں اور دوسرے سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں کی بنیاد پر سیاست ہورہی تھی ہر طرف کمیشن، پرمٹ اور ایزی لوڈ کا بازار گرم تھا نہ صرف نوشہرہ بلکہ پورے صوبے میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر تباہ حال تھا مگر آج ساڑھے چار سال کی مختصر مدت میں 70 سالہ گند صاف کرنے میں خاطرخواہ کامیابی حاصل کی گئی تمام سماجی شعبوں میں ریکارڈ اصلاحات اور قانون سازی کی گئی کمزور اور زبوں حال اداروں کو مضبوط بنایا گیا مواصلات اور تعمیرات کا نظام جدید بنیادوں پر استوار کیا گیا صرف سڑکوں اور مواصلاتی رابطوں کو بہتر بنانے پر 30 ارب روپے خرچ کئے گئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے دور کے ترقیاتی کام واضح طور پر نظر آرہے ہیں جو پائیداری کے لحاظ سے آئندہ دس سالوں تک کافی اور کارآمد ہیں حیرت ہے کہ پہلے ترقی کے نام پر اربوں روپے کہاں غائب ہوجاتے تھے دراصل نوازشریف، آصف زرداری، اسفندیارولی ، مولانا فضل الرحمان اور ان جیسے کرپٹ سیاست دان باریوں سے لوٹ مار کرتے رہے اور عوام بھی ان کے ہاتھوں اپنے استحصال کا تماشہ دیکھنے پر مجبور تھے گزشتہ قیامت خیز سیلاب میں وہ پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کی زرخیز وادیوں کو آئندہ تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے وزیراعلیٰ حیدرہوتی اور صدر آصف زرداری کی منتیں کرتے رہے کہ انہیں محفوظ بنانے کیلئے فنڈز دئیے جائیں مگر ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی کیونکہ انہیں عوام کی جان و مال کی کوئی فکر نہیں تھی صرف حرام دولت کمانا ان کا ایمان تھا اور افسران تک کو حرام کاموں پر لگایا تھا عوام بھی حیران تھے کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے اس ملک میں ریاست، عوام اور مذہب کے ساتھ ہمارے سیاست دان کتنا ظلم کر رہے ہیں خود ان کے آباؤاجداد نے آزادی سے لے کر جہاد کشمیر میں بھی حصہ لیا تھا مگر اس لئے نہیں کہ چور اور لٹیرے ہمارے حکمران بن کر اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کریں اور انہیں روک ٹوک پر بھی شرمندگی کی بجائے غصہ آئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کیلئے اگر ہم سختی نہ کرتے تو حالات جوں کے توں رہتے مگر ہم نے ٹھوس اصلاحات اور ریکارڈ قانون سازی کے ذریعے صوبے کی کایا پلٹ دی ہے ہم نے قومی خزانے پر پلنے والے اساتذہ، ڈاکٹروں اور دیگر تمام طبقوں کی سیاست بازی ختم کر کے انہیں عوامی خدمت کا تابع بنایا اور ان پر واضح کیا کہ وہ ایسا کریں جیسا ترقیافتہ اور مہذب ممالک میں ہوتا ہیں وہ ہم سے زیادہ ذہین اور خوبصورت نہیں مگر انہوں نے اپنی ترقی کیلئے نظام بنایا اور اس پر عمل کر کے ترقی کے زینے چڑھنے لگے یہ بات تمام کی سمجھ میں آچکی ہے آج کسی کا باپ بھی جرآت نہیں کر سکتا کہ وہ سرکاری کام میں کوتاہی یا کرپشن کا مرتکب ہوانہوں نے کہا کہ اب ادارے صحیح ڈگر پر چلتے ہیں اور ہر سطح پر ذمہ داری قبول کرنے والے موجود ہے پرویز خٹک نے نوشہرہ کے عوام کے سیاسی شعور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان اور پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد کرکے اہل نوشہرہ نے تبدیلی کا کریڈٹ جیت لیا ہے انہوں نے کہا کہ عوام آئندہ انتخابات میں کسی غلط آدمی یا پارٹی کو ووٹ نہ دیں اور ذاتی یا گروہی مفاد کی بجائے ملک اور آئندہ نسلوں کا سوچ کر ووٹ کا استعمال کریں اس ملک کو ایماندار قیادت اور خیبرپختونخوا میں حالات مزید بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے جس کا فیصلہ اگلے انتخابات میں ہونا ہے۔