News Details

06/03/2018

سینٹ کے انتخابات سے میں پوری طرح مطمئن ہوں انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے پہلے سے زیادہ بہتر نتائج دیکھائے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات سے میں پوری طرح مطمئن ہوں انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے پہلے سے زیادہ بہتر نتائج دیکھائے ہیں۔ ہمارا ایک امیدوار خیال زمان معمولی پوائنٹ سے رہ گیا ہے ۔ جس نے دوبارہ گنتی کرانے کے لیے درخواست دے دی ہے۔ تین سال قبل سینٹ کے ہونے والے انتخابات میں تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کے باوجود چار جنرل نشستیں جیتیں تھی۔جس میں سینٹر سراج الحق کی نشست بھی شامل تھی۔ تحقیقات ان لوگوں کے خلاف کررہے ہیں جن کے پاس اتنی نشستیں نہیں تھی اس کے باوجود انہوں نے دو دو نشستیں جیتیں۔ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور تحریک انصاف چاروں صوبوں اور وفاق میں حکومت بنائے گی اور تحریک انصاف ہی سینٹ الیکشن میں اصلاحات لائی گئی تاکہ ہارس ٹریڈنگ کاراستہ روکا جاسکے۔وہ پبی نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کی رکن سازی مہم اور کارکنوں کو کارڈ کے اجرا کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ضلعی صدر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، تحریک انصاف کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے ڈاکٹر عمرا ن خٹک، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک ،تحصیل ناظم پبی میاں مرتضیٰ الرحمن ، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن ، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عثمان ڈار ، رکن سازی مہم خیبرپختونخوا کے صوبائی کوآرڈینٹر مینا خان ، ضلعی نائب صدر ریاض علی خان، نائب ضلع ناظم اشفاق خان ،تحصیل نوشہرہ کے صدر زر عالم خان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کے انتخابات سے ثابت ہوگیا۔ کہ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں تحریک انصاف نے بھر پور کامیابی حاصل کی اور مخالفین کو حیران کردیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سینٹ انتخابات میں انقلابی اصلاحات کے ذریعے مستقبل میں ہار س ٹریڈنگ کا راستہ روکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں تحریک انصاف کا صوبہ خیبرپختونخوا میں کوئی بھی ایم پی اے ادھر ادھر نہیں گیا۔ بلکہ تحریک انصاف کے ایم پی ایز نے تحریک انصاف کے سینٹرز کو ہی ووٹ دئیے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف 2018کے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور ملک میں حقیقی تبدیلی لائے گی اور ملک کی تقدیر بدلے گی ۔عوام باشعور ہیں وہ مفاد پرست سیاست دانوں کے جھوٹے نعروں اور وعدوں میں نہیں آئیں گے۔ تحریک انصاف کے جنون اور سونامی کا مقابلہ اتحاد بنا کر نہیں کیا جاسکتا۔مخالفین 2018 کے انتخابات جیتنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ تحریک انصاف ہی اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے جو 2018 کے انتخابات میں ثابت ہوجائے گا۔انھوں نے کہا کہ اے این پی اگر پختونوں کی نمائندہ جماعت ہوتی تو اس صوبے کے پختون اس کو مسترد نہ کرتے۔ اے این پی صوبے میں اقتدار کے خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ پی پی پی اور مسلم لیگ ن کو بھی 2018 کے عام انتخابات میں اپنی حیثیت کا اندازہ لگ جائے گا۔ اے این پی کے دور حکومت میں ہر طرف رشوت اور کمیشن کے چرچے تھے۔ عوام در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور تھے اور انکاکوئی پرسان حال نہیں تھا۔ تقرریوں اور تبادلوں کے نرخ مقر ر تھے۔ بغیر رشوت دیئے کوئی کام نہیں ہوتا تھا ۔ اسی لیے عوام نے اے این پی سے مایوس ہوکر تحریک انصاف کوووٹ دیااور آج صوبے کے عوام صوبے میں واضح تبدیلی محسوس کررہے ہیں۔ صوبے کی تاریخ میں پہلے مرتبہ ریکارڈ اصلاحات کیں ۔ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے پرائمری سے لیکر ہائی کلاسز تک ناظرہ قران ، باترجمہ قرآن اورآئمہ مساجد کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرکے ریکارڈ اصلاحات کیں۔ مولانا فضل الرحمن بتائیں کہ ایم ایم اے کے دور حکومت میں انہوں نے اسلام کی کیاخدمت کی۔ نہ تو وہ اسلامی شریعت لاسکے اور نہ ہی انہوں نے دین کی کوئی خدمت کی۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی رکن سازی مہم کا باقاعدہ آغاز نوشہرہ میں کردیا گیا ہے اورایک لاکھ کارکنوں کوکارڈ جاری کئے جائیں گے ۔ رکن سازی مہم کا نوشہر ہ کی تین تحصیلوں پبی، نوشہرہ اور جہانگیرہ میں جاری رہنے کے بعداس کا دائرہ ہر یونین کونسل اور ویلج تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام 2018 انتخابات میں تحریک انصاف کو کامیاب کرواکر ملک کی تقدیر بدلنے میں اپنا کردار اداکریں۔ جیت انشاء اللہ تحریک انصاف ہی کی ہوگی۔