News Details
06/03/2018
پشاور میں زیر تعمیر بس ریپیڈ ٹرانزٹ منصوبے کے مختلف حصوں کا معائنہ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پشاور میں زیر تعمیر بس ریپیڈ ٹرانزٹ منصوبے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا،انہوں نے سورے پل سے امن چوک تک خیبرروڈ کو بی آرٹی میں شامل کرنے کی ہدایت کی اس مقصد کیلئے کینٹ انتظامیہ نے اجازت دے دی ہے اور این او سی بھی جاری کیا جارہا ہے ۔لہٰذا منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی خیبرروڈ کو بھی بی آرٹی کا حصہ بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے بی آر ٹی کے مختلف حصوں کی تعمیر اور تکمیل سے متعلق آگاہی حاصل کی ۔وزیراعلیٰ نے بی آرٹی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بغیر پروٹوکول سفر کیا ۔ بعض مقامات پر وہ ٹریفک کے رش میں پھنس گئے تاہم اس موقع پر انہوں نے شہریوں سے بھی بات چیت کی اور بی آرٹی سے متعلق مسائل دریافت کئے ۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ تعمیراتی کام کے ایک ڈیڑھ ماہ کی تکالیف برداشت کریں تاہم اس کی تکمیل کے ساتھ ہی اُنہیں آمدورفت کی ایک بہترین سہولت میسر آجائے گی۔نو منتخب سینٹر فدا محمد خان ، رکن صوبائی اسمبلی ارباب وسیم اور ڈائریکٹر جنرل پشاور ترقیاتی ادارہ محمد اسرار بھی اُن کے ہمراہ تھے ۔پرویز خٹک نے نو تھیہ ، ایف سی چوک ، ڈبگری گارڈن، شعبہ چوک، خیبربازار، فردوس چوک، ہشتنگری چوک ، گلبہار چوک اورچمکنی ، امن چوک، تمبوان موڑ، تہکال،ابدرہ روڈ اور شاہین ٹاؤن سمیت بی آرٹی کے مین روٹ پر جاری کام کا جائزہ لیا۔انہوں نے مذکورہ مقامات پر بس سٹیشنز کی تعمیر پر کام زیادہ تیز کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ڈیزائن کی تکمیل کے بعد اب تعمیراتی کمپنی کی ذمہ داریاں بڑھ چکی ہیں۔ اسلئے منصوبے کے تمام حصوں پر دن رات کام کرکے ان کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانا ضروری ہے ۔انہوں نے امن چوک پر بس سٹیشنز اور انڈرپاس کی تعمیر پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ یہ بی آرٹی کا درمیانی اور اہم ترین جنکشن ہے . انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کا واحد اور پائیدارحل ہے جس کی بدولت نہ صرف شہریوں کو آمدورفت کی بہترین سہولت میسر آئے گی بلکہ شہرکی خوبصورتی کو چار چاند لگ جائیں گے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت وسطی ایشیاء کے گیٹ وے اور عالمی تجارتی منڈی کی حیثیت سے پشاور کی عظمت رفتہ بحال کرنا چاہتی ہے ۔جس پر ہماری صوبائی حکومت نے برسراقتدار آنے کے فوری بعد کام شروع کردیا تھا تاہم صوبے کو درپیش دیگر مسائل بالخصوصی تعلیم، صحت اورپولیس سمیت دیگر سماجی شعبوں میں اصلاحات اور اقدامات کی وجہ سے ٹریفک مسائل کے حل کا یہ منصوبہ قدرے تاخیر کا شکار ہوا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اگلے دو ماہ میں منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی نہ صرف اہل پشاور بلکہ صوبے بھر کے عوام کیلئے بی آرٹی ایک عظیم تحفہ ثابت ہوگا۔