News Details

03/03/2018

پاکستان ایک بہترین اور خوبصورت ملک ہے مگر بدقسمتی سے اس ملک کو اپنوں نے لوٹا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ پاکستان ایک بہترین اور خوبصورت ملک ہے مگر بدقسمتی سے اس ملک کو اپنوں نے لوٹا ہے۔ہم غیروں سے کیا گلہ کریں گے جب اپنے حکمران بدعنوانی اور لوٹ مار میں ملوث پائے جائیں تو پھر سوالات اُٹھتے ہیں۔ ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے عمران خان کو موقع ملنا چاہیئے ملک تب ٹھیک ہو گا جب اس کے حکمران ٹھیک ہوں گے ۔تحریک انصاف ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے جدوجہد کررہی ہے جس کا خیبرپختونخوا میں عملی مظاہرہ کیا ہے ۔پنجاب میں اخراجات چھپائے جاتے ہیں جبکہ ہم وسائل کا حقیقت پسندانہ استعمال کرتے ہیں اور اخراجات بتاتے ہیں۔ حیرت ہے کہ ہمارے مخالفین پنجاب اور وفاق میں ن لیگ کی کم و بیش 30 سالوں پر محیط حکمرانی کا خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سالوں سے موازانہ کرتے ہیں اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتے ہیں۔مخالفین 30 سالوں میں قابل عمل نظام کی بنیاد نہیں رکھ سکے بلکہ انہوں نے ہمیشہ اداروں کو کمزور کیا ہے جبکہ پی ٹی آئی نے چار سے پانچ سالوں کے مختصر عرصے میں ایک شفاف اور قابل عمل نظام کی بنیادیں رکھ دی ہیں۔ صوبے میں جاری جوائنٹ ونچر کے تحت منصوبوں میں بغیر سرمایہ لگائے 10 فیصد حصہ صوبائی خزانے میں آئے گا۔ مختلف منصوبوں سے اربوں روپے کا فائدہ ہو گا۔ سوات موٹروے ، بی آر ٹی ، سرکلر ریلوے اور دیگر منصوبوں سے نہ صرف عوام کو سہولیات ملیں گی بلکہ صنعت ، سرمایہ کاری اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ ہم نے گورننس کا بہترین سٹرکچر کھڑا کیا ہے۔ہمارے اقدامات صوبے کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ملک و قوم کا مستقبل بھی تحریک انصاف کے ہاتھو ں میں محفوظ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ممبران صوبائی اسمبلی، صوبائی وزراء اور مختلف وفود سے گفتگو اور پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر اجلاس کے شرکاء سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان اداروں پر مزید سیاست بازی کا بوجھ نہیں اُٹھا سکتا ۔حکمرانوں نے تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں کو سیاسی مداخلت کا نشانہ بنا کر بہت بڑا ظلم کیا ہے۔تحریک انصاف اسی ظلم کے خاتمے کیلئے میدان میں آئی ہے۔پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اپنے ایجنڈے کے تحت ریکارڈ قانون سازی کرکے صوبے میں بہترین نظام کی بنیادیں رکھ دی ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ نظام کو ٹھیک کئے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی جب حقدار کو اُس کا حق نہ ملے ، توپھر معاشرہ خلفشار کا شکارہوجاتا ہے جیسا کہ پاکستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے ہوتا آرہا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ روایتی سیاسی جماعتوں میں سے جس کو بھی موقع ملا اُس نے اپنی استطاعت کے مطابق خوب کرپشن کی اے این پی نے کرپشن کا ایک اپنا انداز اور کلچر متعارف کرایا ، پیپلز پارٹی کا کرپشن کرنے کا انداز بڑا پرانا ہے ،ملاؤں نے مذہب کی آڑ میں کرپشن کی ، اپنے وسائل بنائے اور اسلام کی کوئی خدمت نہ کی ۔اس کے برعکس پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے نہ صرف کرپشن کے راستے بند کئے بلکہ اسلامی تعلیمات اور اقدار کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے ۔انہوں نے شعبہ جاتی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم، صحت ،پٹوار ،پولیس اور دیگر شعبوں میں ہماری قابل عمل اصلاحات سے خدمات کی فراہمی کا عمل شفاف اور تیز تر ہوا ہے۔آج خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جس کے تمام اضلاع میں سکولوں اور ہسپتالوں میں سو فیصد عملہ موجود ہے ۔70 سال سے ناپید سہولیات کی فراہمی کا عمل بھی تقریباً80 فیصد مکمل ہو چکا ہے پولیس اور پٹوار کے شعبوں میں عوام سے نا انصافی اور ظلم ماضی کا حصہ بن چکا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے زیادہ تر وسائل ماضی کے تباہ حال سٹرکچر کو ٹھیک کرنے کیلئے خرچ کئے ہیں۔ ہم پنجاب کی طرح اخراجات چھپاتے نہیں ہیں بلکہ سب کچھ ظاہر کرتے ہیں۔ ہم اپنے تجربے کی بنیاد پر کہتے ہیں کہ اگر حکمران ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفاد کو ترجیح دیں تو خوشحالی یقینی ہوسکتی ہے ۔صوبائی حکومت نے حقیقت پسندانہ اخراجات کے کلچر کی بنیاد رکھی ہے اور مجموعی ترقیاتی حکمت عملی میں صوبے کے مفاد کو اولین ترجیح دی ہے۔خیبرپختونخوا حکومت اور دیگر حکومتوں خصوصاً پنجاب کے درمیان فرق اس امر سے واضح ہو جاتا ہے کہ وفاق اور پنجاب مہنگی بجلی کے چکر میں ہیں جبکہ ہم پانی سے سستی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ صوبے میں تیل اور گیس کی پیداوار پنجاب سے کہیں زیادہ ہے ۔وفاقی حکومت کے عدم تعاون کے باوجود ہم تیل اور گیس کے شعبے میں آگے نکل چکے ہیں۔ اگر وفاق رکاوٹ نہ ڈالے اور تعاون یقینی بنائے تو یہ صوبہ پورے پاکستان کی ضرورت پوری کرسکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پانچ سال پہلے خیبرپختونخوا سرمایہ کاری کیلئے موزوں نہیں تھا سرمایہ کار اس صوبے سے بھاگ رہے تھے مگر آج نہ صرف پاکستان بلکہ دُنیا بھر سے سرمایہ کاروں کی منزل خیبرپختونخوا ہے کیونکہ صوبائی حکومت نے نہ صرف سرمایہ کاروں کو تحفظ کا یقین دلایا ہے بلکہ پرکشش مراعات دی ہیں۔ سی پیک کے تناظر میں یہ صوبہ سرمایہ کاری کا حب بننے جارہا ہے۔پرویز خٹک نے واضح کیا کہ ہم ان تمام تر مواقعوں کو صوبے کے خوشحال مستقبل میں بدلنے کیلئے منصوبہ بندی کرچکے تھے ۔سی پیک کے تناظر میں مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کی ٹیکنکل تربیت کیلئے مراکز قائم کئے گئے ہیں تاکہ وہ بڑھتی ہوئی صنعت اور سرمایہ کاری سے مستفید ہو سکیں ۔ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کارکمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ ونچر کے ذریعے آئل ریفائنری اور سمینٹ فیکٹریوں سمیت ہاؤسنگ اور دیگر شعبوں میں متعدد ایسے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن میں بغیر سرمایہ لگائے منافع میں 10 فیصد حصہ صوبے کو ملے گا۔وزیراعلیٰ نے میگا پراجیکٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ زیر تعمیر سوات موٹروے اپنی نوعیت کا ایک منفرد منصوبہ ہے جو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے تعمیر کیا جانے والا واحد منصوبہ ہے ۔اس منصوبے کی وجہ سے نہ صرف عوام کو سفری آسانی میسر ہو گی بلکہ سیاحت کی صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔ پشاور میں زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ فن تعمیر کا شاہکار ہو گا۔ اس منصوبے میں متعدد ایسے فیچرز ہیں جو اسلام آباد ، پنجاب ، ملتان اور دیگر میٹرو منصوبوں میں دستیاب نہیں ہیں۔ ان منفرد فیچرز میں پارک اینڈ رائیڈاورکمرشل ایریا کے ساتھ staging کی سہولت،ڈپو پر پارک اینڈ رائیڈ کی سہولت ، پارکنگ پلازہ،بی آرٹی کے سات فیڈر روٹس،فیڈر روٹس کیلئے 150 بس شیلٹر،سٹیشن پر اور ٹیکنگ / پاسنگ لینز،بی آرٹی کوریڈور تک ایمبولینس اور ایمرجنسی گاڑیوں کی رسائی ،بی آر ٹی کوریڈور کے ساتھ ایکسکلوسیوسائیکل لین،بی آر ٹی کوریڈور کے ساتھ پید ل چلنے کے ساتھ،پشاور یونیورسٹی میں بائیک شیئرنگ سکیم ،بی آرٹی کوریڈور کے ساتھ 20 ریسٹ رومز ،بلڈنگ لائن سے بلڈنگ لائن بہتری،پیدل چلنے والوں کی کراسنگ کیلئے واضح سہولیات،61 کنال کی کمرشل سہولیات،کمرشل دوکانوں کے ساتھ پیدل چلنے والوں کیلئے پل اور انڈر پاس اور بسوں کیلئے بڑے بس ڈپوشامل ہیں۔ پرویز خٹک نے کہاکہ جہاں تک ریٹس کا تعلق ہے ، تویہ ایک سب سے زیادہ بچت کا حامل ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ ہے۔ملک میں اس نوعیت کے دیگر منصوبوں کے مقابلے میں بی آر ٹی کی لاگت بہت کم ہے اور معیار سب سے بلند ہے ۔سرکلر ریلوے پراجیکٹ کے ذریعے پشاور ، نوشہرہ، چارسدہ ،مردان ، صوابی کے اضلاع باہم مربوط ہو جائیں گے روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں افراد اس جدید اورتیز ترین سفری سہولت سے مستفید ہوں گے ۔پرویز خٹک نے نوجوانوں کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ نوجوان کسی بھی قوم کا مستقبل ہوا کرتے ہیں جن کی فلاح و بہبود ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر فاٹا انضمام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخواکی حکومت فاٹا کو ترقی کے دہارے میں لانے کیلئے شروع دن سے سنجیدہ ہے فاٹا کے مسائل کا واحد حل اس کا خیبرپختونخو امیں بروقت انضمام تھا مگر وفاق نے فاٹا انضمام کو ختم کردیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر وفاقی حکومت واقعی فاٹا کے عوام کیلئے ہمدردی رکھتی ہے تو اُسے انضمام کے معاملے میں بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے تھا جو بدقسمتی سے آج تک دیکھنے میں نہیں آیا۔ آئندہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کی پوزیشن پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ووٹ زیادہ ہے جسے ہم شاندار کامیابی میں بدل دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کی بدولت ملک بھر سے خواص و عوام تحریک انصاف میں آرہے ہیں۔ ہم اپنی خدمات اور کارکردگی کی بنیاد پر نہ صرف صوبے میں دوبارہ حکومت بنائیں گے بلکہ مرکز میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہو گی اور یہی وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کیلئے عمران خان جیسے والہانہ لیڈر کی ضرورت ہے جس کی تمام تر جدوجہد کا مرکز و محور ملک و قوم کی سلامتی اور عوام کی خوشحالی ہے ۔