News Details

02/04/2021

خیبرپختونخوا حکومت نے رمضان کے مہینے میں عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے

خیبرپختونخوا حکومت نے رمضان کے مہینے میں عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے جس کے تحت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے صوبے، ڈویژنز اور اضلاع کی سطح پر متعدد انتظامی اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔رمضان پلان کے تحت عوام کو نسبتاً سستے نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر میں 83 سستا بازار اور52 کسان مارکیٹس قائم کی جائیں گی جبکہ اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل فراہمی کے سلسلے میں بین الصوبائی رابطوں کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے ، جس میں سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری خوراک اور انسپکٹر جنرل پولیس شامل ہیں۔ علاوہ ازیں رمضان کے دوران ذخیرہ اندوزوں پر کڑی نظر رکھنے کیلئے پولیس کے اسپیشل برانچ کو خصوصی ذمہ داری تفویض کی جائے گی جبکہ رمضان پلان پر عمل درآمد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ میں کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں جمعہ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی حکومت کے رمضان پلان اور شہریوںکی طرف شکایات کے حصول اور اُنہیں معلومات کی آسان فراہمی کیلئے تیار کی گئی رپورٹنگ ایپ " مرستیال " پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ثناءاﷲ عباسی ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز کے علاوہ ویڈیو لنک کے ذریعے صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے مجوزہ حکمت عملی اور رمضان مرستیال ایپ کی منظوری دیتے ہوئے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو رمضان پلان پر من و عن عمل درآمد یقینی بنانے جبکہ متعلقہ حکام کو پلان کے تحت تمام تر اقدامات مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ رمضان کے دوران عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام معاملات کی وہ خود مانیٹرنگ کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مشکل مالی صورتحال کے باوجود رمضان کے دوران عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ صوبے میں خود ساختہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کو مکمل طور پر فعال بنائیںاور یقینی بنایا جائے کہ رمضان کے دوران کوئی بھی شخص کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور نہ ہو ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کورونا وباءاور گڈ گورننس حکمت عملی کے حوالے سے بیوروکریسی اور ضلعی انتظامیہ کا کردار قابل تعریف رہا ہے تاہم اس مجموعی عمل میں مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے ہدایت کی کہ کورونا کی رواں تشویشناک صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ ایس او پیز پر عمل درآمد خصوصاً ماسک کا استعمال یقینی بنائے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ کو رمضان پلان اور اس پر عمل درآمد کی حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں 83 سستا بازار قائم کئے جارہے ہیں ۔ہزارہ ریجن میں 17 سستا بازار ، ملاکنڈ میں 18 ، پشاور/ مردان ریجن میں 15 ، جنوبی ریجن میں 14 جبکہ ضم اضلاع میں 19 سستا بازار قائم کئے جائیں گے ۔ ان سستا بازاروں میں آٹا، گھی ، چاول ، چینی ، دالین ، سبزیاں ، پھل اور دیگر اشیائے ضروریہ رعایتی نرخوں پر دستیاب ہوں گی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ عوام کو اشیائے ضروریہ کی رعایتی نرخوں پر دستیابی کیلئے صوبے اور اضلاع کی سطح پر چیمبر زآف کامرس ، ڈیلرز اور ہول سیلرز کے ساتھ اجلاس منعقد کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں رمضان کے دوران صوبائی وزراءکی طرف سے مارکیٹوں اور سستا بازاروں کے معائنے کیلئے دوروں کا شیڈول بھی تیار کرلیا گیا ہے ۔ وزراءاپنے اپنے حلقوں اور اضلاع میں باقاعدگی سے مارکیٹس اور سستا بازاروں کا دورہ کرکے وزیراعلیٰ کو باقاعدہ رپورٹ پیش کریں گے ۔ اسی طرح اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رمضان پلان کے تحت سحری اور افطار کے اوقات کیلئے سکیورٹی اور ٹریفک کا خصوصی پلان تشکیل دیا جارہا ہے جبکہ سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے وفاقی حکومت اور پیسکو کے ساتھ کور آرڈنیشن قائم کی جائے گی ۔نماز تراویح کے دوران کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیلئے صوبے ، اضلاع اور تحصیل کی سطح پر علمائے کرام کے ساتھ اجلاس منعقد کئے جائیں گے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رمضان کے دوران عوامی شکایات اور معلومات کیلئے رمضان مرستیال کے نام سے ایک موبائل اپیلیکشن تیار کی گئی ہے جس کے ذریعے عوام اپنی شکایات براہ راست حکام بالا تک پہنچانے کے علاوہ سستا بازاروں میں اشیائے ضروریہ کے نرخوں کے بارے میں معلومات بھی حاصل کرسکیں گے ۔عوامی شکایات کے ازالے کیلئے مخصوص ریپڈریسپانس ٹیم تشکیل دی جائے گی جبکہ محکمہ داخلہ ، خوراک اور زراعت میں مانیٹرنگ سیٹ اپ قائم کیا جائے گا۔ رمضان سے قبل مجوزہ ایپ کا باضابطہ اجراءکیا جائے گا۔ علاوہ ازیں رمضان المبارک کے دوران تمام اضلاع میں معاشرے کے کمزور طبقوں کیلئے رمضان دستر خوان کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ جبکہ وفاقی حکومت کے تعاون سے میل آن ویل پروگرام کا اجراءکیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ احساس پروگرام کے تحت مستحق لوگوں کو رقوم کی ادائیگی بھی رمضان پیکج میں بھی شامل ہو گی ۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ رمضان پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے دسٹرکٹ انفورسمنٹ ٹیموں کی تشکیل کے علاوہ کال سنٹرز بھی قائم کئے جائیں گے