News Details

13/11/2020

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کو ترقی کے میدان میں آگے لے جانے کے لیے سی پیک منصوبے کو ایک سنہری موقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت رشکئی اکنامک زون کا فلیگ شپ منصوبہ افتتاح کیلئے تیار ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کو ترقی کے میدان میں آگے لے جانے کے لیے سی پیک منصوبے کو ایک سنہری موقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت رشکئی اکنامک زون کا فلیگ شپ منصوبہ افتتاح کیلئے تیار ہے اور وزیراعظم عمران خان خود اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ صوبائی حکومتوں کی کوششوں سے موٹر ویز کے تین اور توانائی کے دو اہم منصوبے سی پیک میں شامل کئے گئے ہیں۔ اس طرح کے مزید اہم ترقیاتی منصوبوں کو سی پیک میں شامل کروانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے معاملہ جوائنٹ کو آپریشن کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں زیر بحث آ چکا ہے اور اُمید ہے کہ یہ اہم منصوبہ جے سی سی کے اگلے اجلاس میں سی پیک میں شامل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز نجی ہوٹل میں منعقدہ سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جن کا اہتمام پارلیمنٹ کی پارلیمانی کمیٹی نے خیبرپختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے تعاون سے کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے سی آر بی سی منصوبے کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبہ صوبے میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے، منصوبے کی تکمیل سے نا صرف ہزاروں ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی بلکہ علاقے میں سبز انقلاب آئے گا۔ انہوں نے سی پیک میں مزید منصوبے شامل کرنے کے حوالے سے کہا کہ ڈی آئی خان میں موجود اراضی کو بھی سی پیک میں شامل کرنا چاہتے ہیں جس سے علاقے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ رشکئی اکنامک زون کا قیام ترقی کی جانب پہلا قدم ہے جس سے نا صرف عوام کو ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ تجارت کو بھی فروغ ملے گا اور آنے والے وقتوں میں صوبہ تجارتی مرکز بنے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات موٹروے فیز ٹو ، ڈی آئی خان موٹر وے اور دیر ایکسپریس وے کی تعمیر کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا جس سے سفری سہولیات کے علاو ¿ہ انفراسٹرکچر بنے گا اور صوبے کے تمام حصے ایک دوسرے سے لنک رہیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور کے حوالے سے کہا کہ عالمی بینک کے تعاون سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور کے قیام پر کام جاری ہے جس سے صنعت و تجارت سمیت دیگر شعبوں کو ترقی ملے گی۔ محمود خان نے توانائی کے شعبے کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں متعدد منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کی تکمیل سے صوبے میں بجلی کے مسئلے پر قابو پا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں صنعتی فروغ کے لیے مقامی بجلی انڈسٹریل یونٹس کو رعایتی نرخوں پر فراہم کی جا رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک صرف سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ نہیں بلکہ اقتصادی اور معاشی ترقی کا ایک مکمل پیکج ہے اور سی پیک میں شامل منصوبوں کی تکمیل سے اس صوبے کی تقدیر بدل جائے گی۔ اُنہوںنے سی پیک میں خیبرپختونخوا کے منصوبوں کو شامل کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر داخلہ پرویز خٹک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ وہ اس سلسلے میں آئندہ بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اپنی بجلی کی پیداوار کو رعایتی نرخوں پر مقامی صنعتوں کو فراہم کرنے کیلئے ون ویلینگ کا نظام متعارف کروایا ہے جس کے ذریعے مقامی صنعتوں کو سات روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جائے گی ۔ صوبائی حکومت کے اس اقدام سے صوبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں یہاں صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی مارکیٹوں تک رسائی ہمارا ٹارگٹ ہے جس کے لئے پیشگی تیاری کے طور پر صوبے میں اکنامک زونز کے قیام اور موٹر ویز کی تعمیر پر کام جاری ہے ۔ موجودہ حکومت کے ان اقدامات سے یہ صوبہ ترقی کے میدان میں بہت آگے جائے گا اور آنے والے وقتوں میں یہاں پر صنعتی اور کاروباری انقلاب آئے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سی پیک منصوبے کو ایک گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے سیاسی حلقوں ، منتخب عوامی نمائندوں اور بیوروکریسی سمیت سب پر زور دیا کہ وہ اس صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور یہاں کے لوگوں کی قسمت بدلنے کیلئے اس سنہری موقع سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔صوبے میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کیلئے بین الاقوامی تجارت خصوصاً افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ روابط کو فروغ دینے اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ تقریب سے اپنے خطاب میںبورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹیو حسن داﺅد نے سی پیک کانفرنس کے اغراض و مقاصد اور سی پیک کے تناظر میں صوبے میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کے مواقع پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ کانفرنس سے صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ارباب شیر علی، ایم این اے مہناز اکبر، افغان قونصل جنرل نجیب اﷲ اور ایف ای ایس نامی تنظیم کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر جوسن ہلیر کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا