News Details

12/09/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پاک افغان طورخم بارڈر کو24/7 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کیلئے کھولنے کے بعد اگلے مرحلے میں بارڈر کے انفراسٹرکچر کو بہتر کیا جائے گا،

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پاک افغان طورخم بارڈر کو24/7 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کیلئے کھولنے کے بعد اگلے مرحلے میں بارڈر کے انفراسٹرکچر کو بہتر کیا جائے گا، جبکہ طور خم بارڈر پر تاجروں اور مسافروں کیلئے تمام تر سہولیات بھی مہیا کی جائیں گی۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلیم ، صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کومزید بڑھایا جائے گا۔ طورخم بارڈر پر مریضوں کو ریفرل اینڈ ویکسنیشن سہولیات فراہم کرنے کیلئے طبی مراکز قائم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پاک افغان طور خم بارڈر 24/7 گھنٹے کھولنے سے نہ صرف علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کی طرف بھی ایک اہم قدم ثابت ہوگا جبکہ دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک تک تجارتی سرگرمیاں بڑھائی جائیں۔انہوں نے کہا ہے کہ بارڈر پر موجود تمام اداروں نے چوبیس گھنٹوں کیلئے شفٹوں میں کام بھی شروع کردیا ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان بہت جلد طور خم بارڈرکوتجارتی سرگرمیوں کیلئے چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کا باقاعدہ افتتاح بھی کریں گے۔وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں پاک افغان طور خم بارڈر کو 24/7 کیلئے باضابطہ افتتاح کے سلسلے میں کئے گئے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش، چیف سیکرٹری سلیم خان ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن، سیکرٹری صحت، ڈی جی این ایل سی ، ایم ڈی کے پی آئی ٹی بورڈ ، ڈپٹی کمشنر خیبراور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کوانتظامات پر تفصیلی بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ بارڈر پر چوبیس گھنٹے کی سروس کا باضابطہ افتتاح وزیراعظم پاکستان عمران خان خود کریں گے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ افتتاحی تقریب کیلئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ اس افتتاحی تقریب کو عالمی سطح پر اُجاگر کیا جائے گاتاکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت اور پذیرائی دی جا سکے ۔ افغان شہریوں کیلئے پاکستانی تعلیمی اداروں میں نشستیں اور سکالرشپس بڑھانا زیر غور ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ طور خم بارڈ ر پر افغان شہریوں کیلئے صحت پیکج متعارف کیا جائے گا جس کے تحت مسافروں کو بارڈر پر ریفرل اینڈ ویکسنیشن کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ طورخم بارڈر کے چوبیس گھنٹے کھولنے سے تجارتی سرگرمیاں مزید تیز ہوں گی جس سے دونوں ملکوں کی معیشت کو استحکام بھی ملے گا۔ ا±نہوںنے واضح کیا ہے کہ طورخم بارڈرکو چوبیس گھنٹے کھولنے سے دونوں ممالک کے عوام میں قربت بڑھے گی جبکہ حکومت کے اس انقلابی اقدام سے دونوں برادار اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیاءکے ممالک سے بھی روابط اور تجارت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس اقدام سے نہ صرف دونوں ممالک کی معیشت مستحکم ہو گی بلکہ دونوں ممالک کے عوام کو روزگار کے بہتر مواقع بھی میسر آئیں گے ۔