News Details

15/05/2018

پاکستان تحریک انصاف ملک میں اشرافیہ کی اجارہ داری کے خاتمے اور عام آدمی کی عزت کی بحالی کی جدوجہد کررہی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں اشرافیہ کی اجارہ داری کے خاتمے اور عام آدمی کی عزت کی بحالی کی جدوجہد کررہی ہے ۔ پی ٹی آئی امیر اور غریب کیلئے دو الگ الگ پاکستان کی بجائے ایک ایسا پاکستان چاہتی ہے جس میں سب کو ترقی اور خوشحالی کے یکساں مواقع میسر ہوں۔ پی ٹی آئی روایتی جماعت نہیں بلکہ ایک عظیم مقصد اور بھاری ذمہ داری لیکر اُٹھی ہے جس پر ہم نے سمجھوتہ کیا ہے اور نہ آئندہ کریں گے ۔ ا س ملک کو ڈاکوؤں اور نااہل حکمرانوں کے چنگل سے آزادکرانا پی ٹی آئی کا ایجنڈ ہ اور ہماری اجتماعی منزل ہے۔ ملک میں جاری کئی دہائیوں پر مشتمل بدعنوان اور کرپٹ مافیا کے خلاف کھڑا ہونے کی کسی میں ہمت نہیں تھی ۔ عمران خان نے یہ چیلنج قبول کیا اور موجودہ صوبائی حکومت نے اس پر عمل درآمد کرکے دکھایا۔قدم قدم پر مشکلات ، مزاحمتوں اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا مگر ہمت نہ ہاری اور بڑھتے چلے گئے ہماری نیت میں اخلاص تھا اسلئے ہر سطح پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج خیبرپختونخوا کی روایت بدلنے جارہی ہے آئندہ انتخابات میں ساری جماعتیں متحد ہو کر بھی ایک پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کر سکتی کیونکہ پی ٹی آئی نوجوانوں کی جماعت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یار حسین ضلع صوابی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیر صوبائی وزیر شاہرام خان ترکئی ، ایم پی اے عبدالکریم اور انور حق داد نے بھی جلسے سے خطاب کیاجبکہ ایم این اے عثمان ترکئی ، سینٹر لیاقت خان ترکئی سمیت دیگر اراکین صوبائی اسمبلی اور مقامی قائدین نے جلسے میں شرکت کی ۔ پرویز خٹک نے کہاکہ پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں میں بنیادی فرق یہی ہے کہ پی ٹی آئی نے تاریخ میں پہلی بار ملک و قوم کے مستقبل کی بات کی ہے ۔ عمران خان نے قوم میں شعور پیدا کیا کہ کب تک مفاد پرست حکمرانوں کے ہاتھوں کا کھلونا بنے رہیں گے ۔ ہمیں اپنی سوچ بدلنی ہوگی ۔ پرانی ڈگر پر چل کر سو سال بھی حالات سدھر نہیں سکتے ۔ وزیراعلیٰ نے نوجوانوں سے کہاکہ وہ اپنے مستقبل پر ہر گز سمجھوتہ نہ کریں ۔ قوم کو مستقبل گلی یا نالی کی تعمیر سے نہیں بلکہ شفاف نظام سے وابستہ ہے۔ یہ کوئی ایسا ناقابل سمجھ چیز یا افسانہ نہیں جو کسی کی سمجھ میں نہ آئے ۔ دُنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جس قوم یا ملک میں ترقی کی منازل طے کیں اُسے ایماندار لیڈر ملاجس نے شفاف نظام دیا ۔اس حقیقت کے بارے میں دیکھنے اور سمجھنے والوں کیلئے کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیئے اگر ہم واقعی ترقیافتہ قوموں کی صف میں کھڑا ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں عمران خان کے ہاتھوں کو مضبوط کرنا ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نوجوان متحد ہوجائیں اور اپنے مستقبل کیلئے کھڑے ہوجائیں ۔ کوئی بھی اُن کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔ نوجوان کسی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں بلکہ اپنے مقصد اور کام پر توجہ دیں اور عمران خان کے پیغام کو عوام تک پھیلائیں کیونکہ سب سے اہم اور بنیادی چیز عوام میں اپنے حقوق کا شعور اور مستقبل کی سوچ پیدا کرنا ہے ۔ پرویز خٹک نے کہاکہ اس ملک میں سب کچھ ہے مگر بدقسمتی سے ایماندار قیادت کا فقدان رہا آج ہمیں عمران خان کی صورت میں ایماندار لیڈر ملا ہے جس کی قیادت میں پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبائی حکومت کی مختلف شعبوں میں کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ اُنہیں رشوت سے بھرا ہوا تباہ حال صوبہ ملا۔ بد امنی عروج پر تھی ۔ حکمران گھر سے باہر نہیں نکل سکتے تھے ۔ ایزی لوڈ کلچر عام تھا ان ساری بیماریوں اور نظام کی تباہی کے ذمہ دار سپیرے اور سرخے سیاستدان ہیں۔ یہ جب بھی آئے ایک تباہی ساتھ لیکر آئے ۔ پہلی بار کفن کا کپڑا ناپید تھا ۔ دوسری بار آئے تو آٹا غائب اور تیسری بار آئے تو دہشت گردی مسلط کرکے چلے گئے ۔ خدانخواستہ اگر یہ چوتھی بار آجاتے تو غریب عوام پر قیامت ڈھا دیتے مگر اب اُن کے راستے بند ہو چکے ہیں۔ ان لوگوں کی سیاست آخری ہچکی لے رہی ہے اور عوام و خواص تحریک انصاف کی طرف رواں دواں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان ظالم حکمرانوں نے تعلیم جیسے اہم ترین شعبہ کو بھی سیاسی مداخلت سے تباہ کیا۔ موجودہ حکومت نے صرف پرائمری تعلیمی اداروں کی بحالی پر 35 ارب روپے خرچ کئے انگلش میڈیم کا اجراء کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کتنی شرم کی بات ہے کہ ہمارے حکمران 70 سالوں میں غریب کے بچے کو بیٹھنے کیلئے کرسی اور پینے کے لئے صاف پانی مہیا نہ کر سکے اور نہ ہی کسی نے اس ظلم کے خلاف آواز اُٹھائی۔ کسی میں شعور ہی نہ تھا کہ حکمرانوں سے پوچھتا کہ امیر اور غریب کیلئے الگ الگ معیار کیوں ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار پی ٹی آئی نے اس مسئلے کو ا ُٹھایا کہ غریب کے خلاف سازش ہو رہی ہے کیونکہ سرمایہ دار طبقہ غریب کے مستقبل کو تباہ کرکے اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتاتھا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے شعبہ تعلیم کی طرح صحت ، پولیس ، صنعت ، سیاحت اور دیگر تمام شعبوں میں دستیاب وسائل کے مطابق بھر پور اقدامات کئے ۔ 70 سالوں سے تباہ حال اداروں کا قبلہ درست کرنا کوئی معمولی کام نہیں یہ پی ٹی آئی ہی ہے جس نے اس مشکل چیلنج کو قبول کیا ۔ یہ پیداگیر سیاستدانوں کے بس کاکام نہیں ۔ پرویز خٹک نے کہاکہ تحریک انصاف اپنی کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ حکومت بنائے گی اور تبدیلی کے اس سفر کاجاری رکھے گی ۔ حکمت عملی تبدیل ہو سکتی ہے مگر منزل نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی روایت کے برعکس پی ٹی آئی پانچ سال حکومت کرنے کے باوجود بدستور عوام کی مقبول ترین جماعت ہے ۔ ساری سیاسی جماعتیں ایک طرف ہو جائیں اور پی ٹی آئی ایک طرف شکست مخالفین کا مقدر بنے گی ۔