News Details

06/01/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے تحریک انصاف میں نئے شامل ہونے والوں کا خیر مقد م کیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے تحریک انصاف میں نئے شامل ہونے والوں کا خیر مقد م کیا ہے اور کہا ہے کہ عوام و خواص کی تحریک انصاف میں شمولیت عوام کی اپنی فلاح اور خوشحالی کی طرف عملی قدم ہے ۔تحریک انصاف نہ روایتی سیاسی جماعت ہے اور نہ ہی اس میں شمولیتیں روایتی ہیں۔ یہ حقیقت پسند جماعت ہے جو جھوٹ ، فریب اور دھوکہ دہی پر مبنی سیاست کے خلاف غریب کے حقوق کیلئے کھڑی ہے۔مفاد پرست اشرافیہ نے اپنی خوشحالی کیلئے کروڑوں عوام کو بد حال کر دیا ۔نا انصافی ، ظلم اور رسوائی غریب ہی کا مقدر کیوں۔کب تک قوم اس ظلم سے سمجھوتہ کرتی رہے گی ۔ تحریک انصاف کا پیغام اور مشن ہے کہ اشرافیہ کے خلاف ایماندار قیادت کو آگے لائے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ عوام نے پی ٹی آئی کی مخلص قیادت پر اعتماد کا اظہار کیااور آئندہ بھی قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ایماندار قیادت کو آگے لانے میں کردار ادا کریں گے ۔پی ٹی آئی میں شمولیت کا بڑھتا ہوا رجحان اشرافیہ کی شکست اور خو شحال پاکستان کی نوید ہے ۔پی ٹی آئی بھاری اکثریت کے ساتھ دوبارہ حکومت میں آکر خیبرپختونخوا کی روایت بدل دے گی ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں رشکئی سے عوامی نیشنل پارٹی کے کسان کونسلر شیر رحمان اور مغلکے سے جماعت اسلامی کے اُمیدوار برائے تحصیل ممبر فیض اﷲ خان نے اپنی اپنی جماعتوں کے دیگر عہدیداروں اور درجنوں کارکنان سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں اے این پی سے حبیب الرحمن، عابد ، گل دازا، نیازے کاکا، اقبال، عاصم، آصف ، عرفان، شکور ،یارمحمد، فقیر خان، ذیشان، اشفاق، کریم جبکہ جماعت اسلامی سے سابق ناظم مغلکے پرویز خان، سفیر رحمان، نوشیر، عطاء اﷲ، شیر زمین، استراج ماما، عارف، عمر حیات، ثناء اﷲ، انعام ، لال ظفر ، خان زیب اور دیگر شامل ہیں۔ ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے ادریس خٹک ، اسحاق خٹک ، فضل ربی اور ایبٹ آباد سے پی ٹی آئی کے سابق اُمیدوار برائے قومی و صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کی وجہ اس کی غریب دوست پالیسی ہے۔اصلاح و ترقی سے محروم حلقے ہماری توجہات کا مرکز ہیں۔ صوبائی حکومت نے عوامی مسائل کے ازالے کیلئے ساڑھے چار سال بھر پور کوشش کی ہے ۔صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ڈاکٹرز اور اساتذہ پورے کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب وہ حکومت میں آئے تو تمام ادارے تباہ تھے ۔لوٹ مار اور رشوت عام تھی ۔ امیر اور غریب کیلئے الگ الگ معیار قائم کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ترقیافتہ ممالک میں سب کو ترقی کے یکساں مواقع اور ایک جیسی سہولیات میسر ہوتی ہیں مگر ہمارے ہاں سیاستدانوں نے نظام کو تباہ کردیا۔ایک محدود طبقہ خوشحال ہوتا چلا گیا اور کروڑوں عوام بدحالی کا شکار ہو گئے ۔ذاتی مفادات کا تحفظ ہی بدعنوان اشرافیہ کی جمہوریت ، حکومت اور یہی ان کی سیاست ہے۔یہ لوگ عوام کے مجرم ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف مفاد پرست عناصر کے خلاف عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے میں مصروف ہے۔ حقدار کو حق کی فراہمی ، میرٹ اور انصاف کی بالادستی صوبائی حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔ماضی کے 65 سے 70 سالوں کا موجودہ حکومت کے ساڑھے چار سالوں سے موازانہ کریں تو حقیقت منکشف ہو جائے گی اور اخلاص اور دھوکے میں فرق واضح ہو جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر مخلص اور ایماندار لیڈر میسر ہو تو ہر مسئلے کا حل موجود ہوتا ہے۔ایک ایماندار لیڈر ہی قوم کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ روٹی ، کپڑا، مکان ، اسلام اور پختونوں کے نام پر حکومتیں بنانے والوں نے اپنے ایجنڈے پر کبھی بھی عمل نہیں کیا۔ایم ایم اے نے اسلام کے نام پر حکومت تو بنائی مگر عملاً اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے ایک کام بھی نہ کر سکی ۔موجودہ صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں میں ناظرہ و ترجمہ قرآن ، تعلیمی نصاب کو اسلام سے ہم آہنگ کرنے ، مساجد کی سولرائزیشن ، جہیز اور سود کے خلاف قانون سازی کے ساتھ ساتھ آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ بھی مقرر کر رہی ہے ۔حیرت کی بات ہے کہ مولانا فضل الرحمن صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہیں اور ہمارے اسلامی اقدامات کو بیرونی ایجنڈا کہتے ہیں ۔صوبائی حکومت اپنے وسائل سے آئمہ کی معاونت کرنا چاہتی ہے ۔ فضل الرحمن اسلئے بیرونی ایجنڈا قرار دیتے ہیں کیونکہ اُن کا اپنا کاروبار چل رہا ہے۔وہ خود خوش ہیں مگر دوسروں کے حقوق پر سیاست کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف نے عوام دشمن عناصر کے خلاف اور عوام کی فلاح کیلئے جو جدوجہد شروع کی ہے اس کو منطقی انجام تک لے جائیں گے ۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے شامل ہونے والوں کو پارٹی کی ٹوپیاں پہنا کر خیر مقد م کیا۔