News Details

08/12/2017

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پشاور کی ترقی میں سابقہ حکومتوں کی دلچسپی کا یہ عالم تھا کہ کرپشن کا بازار گرم مگر اداروں کی کارکردگی صفر تھی عمارات اور گلی کوچوں کو حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے کھنڈرات بنا دیا گیا تھا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پشاور کی ترقی میں سابقہ حکومتوں کی دلچسپی کا یہ عالم تھا کہ کرپشن کا بازار گرم مگر اداروں کی کارکردگی صفر تھی عمارات اور گلی کوچوں کو حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے کھنڈرات بنا دیا گیا تھا جبکہ بد امنی اور دہشتگردی کے واقعات نے اہل پشاور کی زندگی اجیرن بنا دی تھی۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو پشاور کے شہریوں سے خصوصی لگاؤ ہے اور وہ صوبے کے دوسرے علاقوں کے ساتھ ساتھ پشاور کی ترقی کیلئے بھی اُن سے پوچھتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے تبدیلی اور اصلاحات کا مقصد غریب عوام بالخصوص پشاور کے شہری ہیں جنہیں طویل عرصہ سے محرومیوں کا سامنا رہا۔ہمارا حکومت میں کوئی ذاتی مفاد نہیں مگر ہمیں عوام کا درد ہے اور تبدیلی کا مشن ہر صورت پورا کریں گے وہ تحصیل گور گٹھری پشاورکے قریب ہیرٹیج ٹریل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ ساڑھے 18 کروڑ روپے لاگت کے اس ترقیاتی منصوبے کے تحت اندرون شہر وہیکل ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہو جائے گی۔ سڑکیں اور بازار ٹف ٹائلز کے فٹ پاتھ میں تبدیل ہوجائیں گی۔ بجلی، ٹیلی فون اور فائبر آپٹک کی تمام تاریں ، نکاسی آب، اور دیگر یوٹیلٹی سروسز زمین دوز بنادی جائیں گی جبکہ قدیم تاریخی عمارات کی تعمیر و مرمت اور آرائش کرکے واپس اصل شکل میں بحال کردیا جائے گا۔منصوبے کی ذمہ داری محکمہ آرکیالوجی کے حوالے کی گئی ہے اور 12 متعلقہ محکمے اس کی معاونت کریں گے جبکہ اس کی بروقت اور عالمی معیار کے مطابق تکمیل کیلئے ضلع ناظم پشاور اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس منفرد منصوبے کا آغاز تحصیل گور گٹھری سے چوک یادگار تک ہو گا جسے کھدائی شروع ہوتے ہی تین مہینے کی ریکارڈ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گااور دن کے علاوہ آدھی رات کی شفٹوں میں بڑی سرعت سے کام کرکے بڑی بڑی واٹر پروف پائپوں کے ذریعے سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت بچھائی جانے والی فائبر آپٹک کیبلز ، واپڈا اور ٹیلی فون تاریں اور دیگر تمام تاروں کے علاوہ گیس اور آبنوشی کے پائپوں کو بھی زمین دوز بنا دیا جائے گا۔اسی طرح نکاس کے تمام نالوں اور نالیوں کو بھی زیر زمین کردیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے بازاروں اور گلی کوچوں میں زیر زمین دو الگ واٹر پروف بلاک تعمیر کرکے آگے بڑھایا جائے گاتاکہ اندرون شہر تمام تاریخی اور جدید عمارات سیم زدگی سے مکمل طور پر محفوظ رہیں جبکہ بالا زمین ان تمام یوٹیلیٹیز سہولیات کے پوائنٹ بھی جدید بنیادوں پر قاعدہ قانون کے مطابق شہریوں کی ضروریات کے مطابق متعین کئے جائیں گے۔ تقریب سے رکن صوبائی اسمبلی اور پشاور میگا پراجیکٹس کے فوکل پرسن شوکت علی یوسفزئی نے بھی خطاب کیااور منصوبے کے اجراء پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ محکمہ آرکیالوجی منصوبے کی پوری تیز رفتاری کے ساتھ بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنادے گااور اندرون شہر واپڈا کے پیچیدہ جال نما تاروں، بے ترتیب پانی اور گیس کے پائپوں اور نکاس کے کھلے نالوں کی وجہ سے آئے روز ہونے والے حادثات اور مشکلات سے شہریوں کو ہمیشہ کیلئے نجات مل جائے گی ۔پرویز خٹک نے کہاکہ ہیرٹیج ٹریل کی کامیاب تکمیل اور بہتر نتائج کی صورت میں اسے پورے پشاور شہر میں توسیع دی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک کی ترقی اس وجہ سے نہیں کہ وہاں سونے کے پہاڑ ہیں یا اُن کے خزانے بھرے ہیں بلکہ اُن کی خوشحالی کا راز ایماندار قیادت ہے جس کا ہمارے ہاں فقدان ہے حالانکہ یہاں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہم کرپشن کا خاتمہ اور میرٹ کی بالادستی یقینی بنا کر اپنی آئندہ نسل کو ایماندار قیادت دینا چاہتے ہیں۔ اس ضمن میں کئی ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں اطلاعات و خدمات تک رسائی اور وسل بلوئر قوانین اس کی اہم کڑیاں ہیں جس کے نتیجے میں اب میڈیا وزیراعلیٰ ہاؤس کے چائے کے اخراجات بھی معلوم کرلیتا ہے ۔پی ٹی آئی حکومت ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی روایات بھی ختم کرنا چاہتی ہے ۔ آئندہ ارکان اسمبلی صرف قانون سازی پر توجہ دیں گے اور ترقیاتی کام متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہوگی ۔شوکت یوسفزئی کی طرف سے ہیرٹیج ٹریل منصوبے کی وجہ سے عارضی متاثرہ دُکانداروں کو معاوضے کی فراہمی سے متعلق مطالبے پر وزیراعلیٰ نے اس پر ہمدردانہ غور کا یقین دلایا تاہم واضح کیا کہ منصوبے کی تکمیل پراُن کی آمدن میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔