News Details

16/06/2021

خیبرپختونخوا کابینہ نے جگر کی پیوندکاری کو صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور عندیہ دیا ہے کہ اگلے مرحلے میں بہت جلد بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولت کو بھی صحت کارڈ پلس میں شامل کیا جائے گا۔

خیبرپختونخوا کابینہ نے جگر کی پیوندکاری کو صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور عندیہ دیا ہے کہ اگلے مرحلے میں بہت جلد بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولت کو بھی صحت کارڈ پلس میں شامل کیا جائے گا۔ کابینہ نے ڈھائی ہزار ایکس سروس مین کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے تک مستقل کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے ۔یہ ایکس سروس مین اس وقت محکمہ پولیس میں کنٹریکٹ پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔کابینہ نے ازاخیل نوشہرہ میں سٹیٹ آ ف دی آرٹ یونیورسٹی اور سپورٹس گراونڈ کے قیام کے لیے پچیس کنال اراضی فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کا اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کابینہ ممبران کے علاوہ چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ میں شامل ہونے والے نئے کابینہ ممبران اور نو تعینات انسپکٹر جنرل پولیس کو خوش آمدید کہا۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے بتایا کہ وزیر اعلی نے تمام محکموں کو ایک ہفتہ کے اندر اندرنئے منظور کیے گئے قوانین کے تحت رولز بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ جو محکمے دیئے گئے ٹائم فریم کے مطابق رولز کی تشکیل میں ناکام ہوں گے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔ کامران بنگش نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ایک ہفتہ کے اندر تمام غیر مستعمل سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ ان عمارتوں کو عوامی فلاح وبہبود کیلئے مناسب طریقے سے زیر استعمال لایا جا سکے ۔ کابینہ نے پناہ گاہ رولز 2020 کی بھی منظوری دی جس سے پناگاہوں میں قیام کرنے والے بے گھر افراد کو طبی سہولیات ، سکیورٹی ، خوراک اور ٹرانسپورٹیشن وغیرہ کی فراہمی یقینی ہوگی ۔ کابینہ نے پرائیوٹ ہاﺅسنگ سکیموں کی ریگولرائزیشن اور مینجمنٹ کیلئے جامع قانونی فریم ورک فراہم کرنے کیلئے لوکل گورنمنٹ پرائیوٹ ہاﺅسنگ سکیمز (ریگولیشن اینڈ مینجمنٹ) رولز 2021 کی منظوری دی تاکہ پرائیوٹ ہاﺅسنگ سکیموں کے رہائشیوں کو بنیادی شہری سہولیات اور دیگر میونسپل خدمات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ منصوبہ بندی کے تحت تعمیرات اور زمین کے موثر استعمال یقینی بنایا جا سکے ۔ کامران بنگش نے مزید بتایا کہ کابینہ نے لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ایکٹ2021 پر تفصیلی تبادلہ خیال کیااور وزیربلدیات، وزیر خوراک، وزیر محنت، وزیر زراعت اور ایڈوکیٹ جنرل پر مشتمل ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی جو مجوزہ قانون کو مزید بہتربنا کر کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کرے گی ۔ علاوہ ازیں کابینہ نے آنے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں بعض ترامیم کی بھی منظوری دی اور ا س عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے ہمہ وقت تیار ہے ۔ کابینہ نے گواہوں کی حفاظت کے قانون 2021 کی بھی منظوری دی جس کا مقصد گواہوں کو بلا خوف و خطر عدالتوں میں پیش ہو کر اپنے بیانات قلمبند کروانے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے،یہ قانون کریمینل جسٹس سسٹم کو مضبوط کرنے اور انصاف کی فراہمی کو تیز کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ کابینہ نے فوڈ سیوٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا انتظامی کنٹرول محکمہ صحت سے محکمہ خوراک کے حوالے کرنے کی منظوری دی۔ زرعی یونیورسٹی پشاور کے پروفیسرز اور ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کے لیے 500 ملین روپے کی فراہمی کے سلسلے میں کابینہ نے محکمہ اعلی تعلیم اور محکمہ خزانہ کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مشاورت سے یہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو دیگر سرکاری جامعات کے مالی مسائل بھی مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ۔ کامران بنگش نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ نے پاک آ سٹریا انسٹیٹوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے محکمہ اعلی تعلیم کو 800 ملین روپے سپلیمنٹری گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری دی۔اجلاس میں صوبے کے مستحق فنکاروں کو مالی معاونت کی فراہمی کے لیے مجوزہ خیبرپختونخوا آرٹسٹ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ ایکٹ 2021 پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اور صوبائی وزیر ثقافت شوکت یوسفزئی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو مجوزہ ایکٹ کو مزید بہتر بنا کر کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گی۔مزید برآں کابینہ نے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے مانیٹرنگ اسسٹنس اور ڈیٹا کلیکٹرز کے لیے سپیشل کنوینس الاونس اور ای ایم اے الاونس کی منظوری دی تاہم یہ الاﺅنس ملازمین کی بہتر کارکردگی سے مشروط ہو گی ۔کابینہ نے پنشن رولز 2020 کی بھی منظوری دے دی۔یہ امر واضح رہے کہ پنشن اصطلاحات سے موجودہ پنشنرز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔پنشن رولز کا مقصد پنشن سسٹم کو مضبوط کرنا اور مستقبل میں پنشن اخراجات کو پورا کرنے کے لیے میکنزم تیار کرنا ہے۔ کابینہ نے تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کا معیار بلند کرنے کے لیے 213.344 ملین روپے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی۔کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ صحت سہولیات کی فراہمی کے نظام کو مضبوط کرنے کیلئے حال ہی میں 300 اضافی ڈاکٹرز ضم اضلاع کے مختلف ہسپتالوں میں تعینات کئے گئے ہیں ۔ کابینہ نے باچا خان میڈیکل کالج کیلئے اراضی کی خریداری کیلئے 1234.242 ملین روپے گرانٹ کی منظوری دی ۔ جنوبی ضلع میں رحما ن آباد شکردرہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تین ایکڑ جنگلات کی زمین محکمہ آبنوشی کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ۔ کابینہ نے ریور پروٹیکشن آرڈنینس 2020 کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں مزید 15 دریاﺅں کو نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی جس کا مقصد آبی ذخائر کی مینجمنٹ کو بہتر بنانا اور دریاﺅں کے کناروں پر تجاوزات کو روکنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے دریاﺅں کے کناروں پر شجرکاری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔ کابینہ نے روڈ انفراسٹرکچر، واٹر سپلائی ، صحت ، سیاحت اور کھیل وغیرہ کے جاری منصوبوں کیلئے دو ارب روپے سپلمنٹری گرانٹ کی منظوری دی ۔ اسی طرح خیبرپختونخوا یمپلائز سوشل سکیورٹی ایکٹ2021 کے علاوہ ایمپلائز سوشل سکیورٹی آرڈیننس 1965 کی ضلع ملاکنڈ، سوات، بونیر اور ضم اضلاع تک توسیع کی منظوری دی گئی ۔ کابینہ نے انڈسریل ریلیشن رولز 2021ءکی منظوری دی ۔ جسٹس ناصرمحفوظ کی بطور ممبر لیبر اپیلٹ ٹریبونل تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی ۔ کابینہ نے علی گل فراز کو بینک آف خیبر کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کرنے کی بھی اُصولی منظوری دی تاہم یہ منظوری تمام قواعد و ضوابط پر عمل درآمد سے مشروط ہے ۔ کابینہ نے خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن ایمپلائز سروسز رولز 2020 ءکی منظوری دی ۔ علاوہ ازیں واٹر سپلائی اینڈ سینٹیشن کمپنی بنوں اور سوات کیلئے چیف ایگریکٹیو افسران کی تقرری اور واٹر سپلائی اینڈ سنٹیشن کمپنی پشاور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نو پرائیوٹ ممبرز کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی ۔