News Details

08/03/2021

خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ صحت اور زراعت و لائیو سٹاک کے بہترانتظام و انصرام اوران کے انتظامی امور کی موثر انداز میں انجام دہی کو یقینی بنانے کے لئے ان محکموں کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے

تاکہ ان کی استعداد کار میں اضافہ کرکے عوامی خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے اور ان کی انتظامی معاملات کو موجودہ وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ان محکموں کو دو الگ الگ انتظامی محکموں میں تقسیم کرنے کے لئے مجوزہ پلان سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں حتمی تجاویزباضابطہ منظوری کے لئے کابینہ کے سامنے پیش کئے جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو دیگر صوبائی محکموں میں بھی جاری مختلف اصلاحاتی عمل کو جلد مکمل کرنے اور اس سلسلے میں اب تک کی پیش رفت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ پیر کے روز مختلف صوبائی محکموں میں جاری اصلاحات کے عمل کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس کو محکمہ صحت اور زراعت و لائیو سٹاک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے سلسلے میں مختلف امور اور تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔ ابتدائی پلان کے مطابق محکمہ صحت میں پرائمری ہیلتھ کیئر کے شعبے کو الگ جبکہ سیکنڈری اورٹرشری(Tertiary) ہیلتھ کئیر کے شعبے کو الگ محکمہ بنانے ، اسی طرح محکمہ زراعت میں زراعت کے شعبے کو الگ جبکہ لائیو سٹاک کے شعبے کو الگ محکمہ بنانے کی تجویز ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر ، سیکر ٹری ترقی و منصوبہ بندی عامر ترین، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے مالی سال 2021-22 لہ تیاریوں کے علاوہ رواں مالی سال کے دوران مکمل ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں مختلف نوعیت کے کل 836ترقیاتی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل ہو ں گے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے تیاریا ں ابھی سے شروع کرنے اور اس سے بروقت حتمی شکل دینے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر تے ہوئے عندیہ دیا کہ صوبائی حکومت اگلے مالی سال کے بجٹ میں معاشرے کے مستحق اور کمزور طبقوں کی اعانت کے لئے کوئی فلاحی پروگرام شامل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اگلے بجٹ میں صوبے کے عوام کو علاج معالجے کی مزید مفت سہولیات فراہم کرنے کے لئے تمام قسم کے ٹرانسپلانٹس کو صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔ محکمہ منصوبہ بندی کو اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے گائیڈ لائنز دیتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے جاری ترقیاتی منصوبو ں کی تکمیل صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح ہوگی جبکہ محکمہ صحت ، تعلیم ، سڑکوں اور پینے کے صاف پانی کے نئے منصوبو ں پر خصوصی توجہ دی جائیگی