News Details

26/09/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کے قانون کے تحت رولز اینڈ ریگولیشن تیار کرنے اور بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کے قانون کے تحت رولز اینڈ ریگولیشن تیار کرنے اور بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ انڈومنٹ فنڈ کے قیام کے مقاصد کا حصول یقینی بنانے کے لیے تمام تر تقاضے پورے کیے جائیں۔ وہ وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پانچویں اجلاس کے صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، مشیر برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیا ءاللہ بنگش، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، وائس چانسلرپشاور یونیورسٹی کے علاوہ یو ای ٹی پشاور، ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور، سرحد یونیورسٹی، خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز ، ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن ، پرنسپل خیبرمیڈیکل کالج اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں بورڈ کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں کی تصدیق و تائید کی گئی اور فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی میں چار رکنی انوسٹمنٹ کمیٹی کی منظوری دی گئی جو ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کے تحت سیڈ منی کی بروقت انوسٹمنٹ یقینی بنائے گی۔ اجلاس کو اس موقع پر ہائیر ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے قیام کے پس منظر اور اس کی ضرورت و اہمیت پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈایکٹ 2014سے نافذ العمل ہے۔ یہ فنڈ ابتدائی طور پر پچاس ملین روپے کی سیڈ منی سے قائم کیا گیا تھا جسے بعد ازاں بڑھا کر پانچ سو ملین روپے کر دیا گیا۔ قانون کے مطابق سیڈ منی سے حاصل ہونے والا منافع سرکاری جامعا ت کے نیچرل سائنس اور سوشل سائنسز کے شعبوں میں ریسرچ کی فنانسنگ کے لئے استعمال میں لایا جاتا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سابقہ اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں سرکاری جامعات کے مختلف شعبوں میں متعدد ریسرچ پروپوزلز کی فنانسنگ کی گئی ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ مذکورہ فنڈ کے قیام کا مقصد معیاری تحقیق کا فروغ ہے جس کے لیے تمام لوازمات اور ضروری اقدامات بروقت مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ایکٹ کے تحت رولز اینڈ ریگو لیشن پہلی فرصت میں تیار کیے جائیں اور آئندہ اجلاس میں پیش کیے جائیں۔