News Details

24/07/2020

وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کاساتواں اجلاس۔بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے لئے پانچ سالہ سٹریٹیجی برائے سال 2020-25 کی منظوری

وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کاساتواں اجلاس بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے لئے پانچ سالہ سٹریٹیجی برائے سال 2020-25 کی منظوری بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے نئے ریگولیشنز اور انتظامی ڈھانچے کی بھی منظوری وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں نجی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کے جملہ امور کو ون ونڈو آپریشن کے تحت یکجا کرنے کے لئے ڈیجیٹل سسٹم کے اجراءکوجلدممکن بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے اپنے حصے کے کام جلد سے جلد مکمل کرےں۔ خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے زیر انتظام اس ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سرمایہ کاری سے جڑے محکموں کے تمام امورکو ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو خدمات کے حصول کے لئے مختلف محکموں کے چکر نہ کاٹنے پڑے۔وزیراعلیٰ نے صوبے میں صنعتوں کی ترقی کے لئے صوبائی حکومت کے قائم کردہ پن بجلی گھروں کے قرب و جوار میں چھوٹے صنعتی یونٹس قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی بجلی کی پیداوار وہیلنگ سسٹم کے تحت رعایتی نرخوں پر مقامی صنعتوںکو فراہم کرے گی تاکہ یہاں پر صنعتوں کوفروغ دےکر لوگوں کے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کریں۔ وہ جمعہ کے روز خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ساتویںبورڈ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش ،سیکرٹری خزانہ ، سیکرٹری صنعت ، چیف ایگزیکٹیو بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے بورڈ ممبران بشمول محمد صابر سیٹھی، یوسف ایوب ، عزیز احمد، سکندر قلی خان ، افتخار احمد، تیمور خان، اعجاز یوسف ، شاہد خان، عمران اسحاق، فخر عالم، شیراز احمداور عبدالرحمن عابدنے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بورڈ کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمدکے سلسلے میں پیش رفت، بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی مجموعی کارکردگی ، نئے ریگولیشنزاور پالیسیزکی تشکیل ،جاری ترقیاتی منصوبوں، آئندہ کے لائحہ عمل، بجٹ اور دیگراہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ریگولیشنز 2020 کے علاوہ بورڈ کے نئے انتظامی ڈھانچے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے ۔ اسی طرح بورڈ کے لئے تشکیل دی گئی پانچ سالہ سٹریٹیجی (2020-25) اور اس پر عملدرآمد کے لئے ایکشن پلان کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بورڈ کے نظر ثانی شدہ صنعتی پالیسی کے مسودے کی بھی اصولی منظوری دی گئی جسے حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کیا جائیگا۔ اسی طرح بورڈ آ ف انویسٹمنٹ اینڈٹریڈ کے ایڈوائزر سمیت دیگر کنٹریکٹ ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع سمیت بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے پہلے مرحلے میں پانچ مختلف آسامیوں پر بھر تی کی مشروط منظوری دی گئی جن میں ڈائریکٹر فنانس ، منیجر کے پی سیز ا، منیجر میپنگ ریگولیشن ، منیجر انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹیشن اینڈ ہیلتھ کیئر اور منیجر ٹووارزم ، آئی ٹی اینڈ ایگریکلچر شامل ہیں۔ اجلاس کو بورڈ کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے لئے بنائی گئی نئی ویب سائٹ کا باضابطہ اجراءکیا جاچکا ہے۔ خیبرپختونخوا سپیشل اکنامک زون اتھارٹی کو کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کو منتقل کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلامیہ جنوری 2020 میں جاری کیا جاچکا ہے۔ حطار سپیشل اکنامک زون کمیٹی کی تشکیل نو کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کے لئے ایس او پیز تیار کر لی گئی ہےں ، جومتعلقہ بورڈکے اگلے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کی جائیں گی۔ رشکئی سپیشل اکنامک زون کے زون ریگولیشنز کو حتمی شکل دی جاچکی ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ پاک افغان تجارت کے لئے بطور فوکل پوائنٹ کام کر رہا ہے ۔ افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے انگور اڈہ اور غلام خان بارڈر سمیت دیگر روایتی راستوں کو بھی استعمال میں لانے پر کام جاری ہے ۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضم شدہ اضلاع کے لئے انویسٹمنٹ پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں چھوٹے اور درمیانی درجے کے صنعتوں کی ترقی کے لئے بھی ایک پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں لاجیسٹک پارک کے قیام کے لئے بھی نیشنل لاجیسٹک سیل کے ساتھ بات چیت جاری ہے ، سوکھی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سی پیک میں شامل کیا گیا ہے جبکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے لئے بھی مختلف منصوبے تجویز کئے گئے ہیں جن میں سیزا سنٹر آف ایکسیلنس (ضلع مہمند) ، انٹیگریٹڈ ٹووارزم زونز اور سی پیک کا متبادل روٹ گلگت چترال تا چکدرہ روڈ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں معدنیات ، سیاحت ، تو انائی، صنعت، زراعت و لائیو سٹاک، انفراسٹرکچر اینڈ ہاو ¿سنگ اور تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے متعدد منصوبے سرمایہ کاروں کے ساتھ شیئر کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف صنعتی زونز میں سرمایہ کاروں کو بجلی اور گیس سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ اداروں کے ساتھ معاملہ اٹھا کر اس پر عملی پیش رفت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے حکام کو صوبے میں ایگریکلچر زون اور فوڈ پراسسنگ پارک کے قیام کے لئے ہوم ورک شروع کرنے جبکہ صوبے کے بڑے شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے منصوبے پر عملدرآمد کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو آئی ٹی سٹی ہری پور کے قیام پربھی کام کے رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے