News Details

17/06/2020

کورونا مریضوں کے علاج معالجے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں

کورونا مریضوں کے علاج معالجے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں، صوبے میں کورونا ٹیسٹ کی یومیہ استعداد کو بڑھانے کیلئے مناسب اقدامات اُٹھائے جائیں،وزیراعلیٰ محمود خان خیبرپختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں کو رونا کے مریضوں کیلئے تمام تر درکار طبی آلات سے آراستہ ہائی ڈیپنڈنسی اور آئی سی یو بیڈز کی تعداد کو بڑھانے کیلئے نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس مہینے کے آخر تک ہائی ڈیپنڈنسی بستروں کی تعداد میں 478 مزید بستروں کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ جولائی کے آخر تک ان میں 315 اور اس سے اگلے مرحلے میں 150 مزید بستروں کا اضافہ کیا جائے گا۔اسی طرح کورونا مریضوں کیلئے آئی سی یو بیڈز کی تعداد کو بھی خاطر خواہ حد تک بڑھانے کیلئے ٹائم لائنز کے مطابق کام جاری ہے ۔ یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت کورونا کے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں کی موجودہ استعداد کار کو بڑھانے کیلئے اقدامات کا جائزہ لینے کے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے مشیر اجمل وزیر چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل محمد افضل اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے میجر جنرل آصف گورایا کے علاوہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخو ا ڈاکٹر کاظم نیاز، متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور 11 کور کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو کوروناکے حوالے سے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں کی موجودہ استعداد اور اس استعداد کو بڑھانے کیلئے اقدامات پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کہ پہلے مرحلے میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 90 ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 50 ، مردان میڈیکل کمپلیکس میں 40 ، قاضی حسین احمد ہسپتال نوشہرہ میں 50 ، سید و گروپ آف ہسپتالز میں 50 ، باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی میں 50 ، ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال رجٹر میں 100 اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں 48 ہائی ڈینپڈنسی بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں خلیفہ گل نواز ہسپتال بنوں میں 50 ، مفتی محمود میموریل ہسپتال ڈی آئی خان میں30 ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ میں 50 ، انسٹیٹوٹ آف ہیپٹالوجی پشاور میں 85 بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ اسی طرح اگلے مرحلے میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تعاون سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے ایمن اینڈ چلڈرن بلاک میں 100 اور پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں 150 بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ کورونا مریضوں کیلئے آئی سی یو بیڈز کی استعداد کو بڑھانے کیلئے پہلے مرحلے میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 25 ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 25 ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں25 ،مردان میڈیکل کمپلیکس میں 10، قاضی حسین احمد میموریل ہسپتال نوشہرہ میں 10 اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں 5 آئی سی یو بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں انسٹیٹوٹ آف ہیپٹالوجی پشاور میں 5 جبکہ اگلے مرحلے میں این ڈی ایم اے کے تعاون سے پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں 50 آئی سی یو بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا کی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے درکارطبی آلات بشمول وینٹلیٹرز ، کار ڈئیک مانیٹرز، آکسیجن کنٹریکٹرز، پی سی آر مشین، یورٹیل الٹرا ساﺅنڈ وغیر ہ کی تفصیلات سے این ڈی ایم اے حکام کو آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ این ڈی ایم اے اگلے پندرہ دنوں کے اند ر صوبے میں 350 مریضو ں کیلئے وینٹلیٹرز اور انتہائی نگہداشت کے تمام انتظامات مکمل کر کے دے گی ۔ جنرل افضل نے یہ بھی یقین دلایا کہ صوبے میں کورونا مریضوں کیلئے آکسیجن سلنڈرز اور پلازمہ مشینوں کے علاوہ تربیت یافتہ طبی عملے کی فراہمی کیلئے بھی این ڈی ایم اے صوبائی حکومت کو تعاون فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں کورونا ٹیسٹنگ کی یومیہ استعداد کار کو بڑھانے کیلئے پہلے سے قائم تمام لیبارٹریز کو تین شفٹوں میں چلانے اور اس مقصد کیلئے تربیت یافتہ طبی عملے کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں اور اس مقصد کیلئے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر کام کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں کورونا کے مریضوں کیلئے صوبے کے ہسپتالوں کی استعداد بڑھا نے کیلئے بھر پور تعاون فراہم کرنے پر چیئرمین این ڈیم اے کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ صورتحال میں عسکری ادارے جس انداز میں سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں وہ قابل ستائش ہے ۔ انہوںنے اُمید ظاہر کی کہ حکومت عسکری اداروں اور دیگر شراکت داراداروں کے تعاون سے اس نازک صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے میں کامیاب ہو گی