News Details

20/04/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ طبی عملے، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں سمیت فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، صوبے میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو 40 ٹیسٹ روزانہ سے بڑھاکر 1000 ٹیسٹس کردیا گیا ہے اور اس کو مزید بڑھانے پر کام جاری ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ طبی عملے، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں سمیت فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، صوبے میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو 40 ٹیسٹ روزانہ سے بڑھاکر 1000 ٹیسٹس کردیا گیا ہے اور اس کو مزید بڑھانے پر کام جاری ہے۔ موجودہ صورتحال میں صوبائی حکومت نے مجموعی طور پر بتیس ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا ہے، افغانستان و خلیجی ممالک سے آنیوالوں کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں،یہاں آمد پر انہیں قرنطینہ میں رکھا جائیگا، ان کی سکریننگ اور ٹیسٹنگ کی جائیگی اور کلیئر ہونے کی صورت میں انہیں گھروں کو بھیج دیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے موجودہ صورتحال میں ذخیرہ اندوزی کرنے کی کوشش کرنے والوں کو سختی سے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی ذخیرہ اندوزی میں ملوث پایا گیا تو اسے نشان عبرت بنادی جائیگا، جس کے لئے آرڈیننس منظور کیا گیا ہے۔ وہ پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سماجی رابطوں کو کم کرنے میں انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرےں کیونکہ ان کی تعاون کے بغیر اس وباءپر قابو پانا بہت مشکل ہے، حکومت اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات ا ±ٹھا رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے اس مقصد کے لئے کنٹرول رومز قائم کیے ہیں عوام اپنے اپنے علاقوں میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کے بارے میں متعلقہ کنٹرول رومز پر اطلاع دیں۔ اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی عملے، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں سمیت تمام عملے کو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ لوگوں کی جانےں بچانے میں فرنٹ لائن ورکرز کا کردار قابل ستائش ہےں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مجموعی طور پر بتیس ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور کیا ہے جس میں سے تیرہ ارب روپے احساس پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کو کیش دیے جائیں گے۔ کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے اور دیگر ضروری انتظامات کے لئے محکمہ صحت کو آٹھ ارب روپے جبکہ محکمہ ریلیف کو چھ ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ زائرین کیلئے بہتر انتظامات کیے گئے اور اب وہ سارے زائرین باحفاظت اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں۔ افغانستان و خلیجی ممالک سے آنیوالوں کیلئے بھی بہترین انتظامات کئے گئے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تبلیغی حضرات ہمارے بھائی ہےں اور وہ دین کی تبلیغ کے عظیم مقصد کو لیکر اپنے گھروں سے نکلے ہیں ، یہ ہمارے خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ، ان کے لئے خصوصی انتظامات کرنے کے سلسلے میںحکام کو ہدایات دیے گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے 114 ارب روپے کے ریلیف پیکج ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پیکج کے تحت صوبے کے مستحق خاندانوں کو 12ہزار روپے فی خاندان دئیے جارہے ہیں ، صوبائی حکومت کے پیکج کے تحت صوبے کے 22لاکھ مستحق خاندانوں کو فی خاندان چھ ہزار روپے دئیے جائیں گے جبکہ زکوٰة فنڈز کے تحت بھی صوبے کے ایک لاکھ مستحق خاندانوں کو بارہ ہزار روپے فی خاندان دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کیمطابق کوشش کررہی ہے کہ کوئی بھوک و افلاس کا شکار نہ ہو۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس مشکل وقت میں کمزور اور بے سہارا لوگوں کا بھرپور خیال رکھیں۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے مزید کہا کہ میں نے خود سے ابتدا کرتے ہوئے اپنے کرایہ داروں کو دو ماہ کے کرائے معاف کئے ہیں لہٰذہ اہل ثروت بھی اپنے آس پاس غریب و نادارلوگوں کا اسی طرح خیال رکھیں۔