News Details

26/08/2019

وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا محمود خان نے انسداد پولیو مہم کاباضابطہ آغاز کر دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا محمود خان نے انسداد پولیو مہم کاباضابطہ آغاز کر دیا۔ مہم کے دوران صوبے کے29اضلاع میں47لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔ محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کی صاحبزادی کو پولیو کے قطرے پلا کر صوبے میں انسدادپولےو مہم کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے ، عوام ویکسین کے خلاف پروپیگنڈے پر دیہان نہ دیں، اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر صوبے اور ملک کو پولیو فری بنانے میں حکومت کا ساتھ دیں۔ ریاست اور حکومت اپنی قوم کے لئے باپ کی حیثیت رکھتی ہے ، حکومت کبھی بھی اپنے بچوں کو غلط ویکسین نہیں پلائے گی۔ پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے کو رد کرنے کے لئے وزیراطلاعات کی بیٹی کو قطرے پلائے گئے اور وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے خود بھی پولیو کے قطرے پیئے۔ پولیس ہسپتال پشاور میں انسداد پولیو کی افتتاحی تقریب میں وزیر صحت ہشام انعام اللہ خان، وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی ،وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء، سیکرٹری محکمہ صحت فاروق جمیل ، کوآرڈینیٹر ای او سی کیپٹن (ر) کامران احمد آفریدی ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ارشد خان اور دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔صوبے کے 29 اضلاع میں 47 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے 16800 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 13884 موبائل ٹیمیں ، 1222 فکسڈ ٹیمیں ،1792 ٹرانزٹ ٹیمیں اور902 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ 3922 ایریا انچارج تعینات کئے گئے ہیں جو مہم کی نگرانی کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علماءکرام ، عوامی نمائندوں ،میڈیا اورتمام سٹیک ہولڈرزسے درخواست کی ہے کہ اس مہم میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پولیو کے قطرے جو ہم اپنے بچوں کو پلاتے ہیں اس میں کوئی غلط چیز شامل نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو اپنے بچوں کے مستقبل سے نہیں کھیلنا چاہئیے، انسداد پولیو کی ہر مہم میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو قطرے ضرورپلانے چاہئیے تاکہ اس قسم کے موذی مرض کا خاتمہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے میں جتنے بھی پولیو کیسز سامنے آتے ہیں یہ والدین کے غفلت کیوجہ سے آتے ہیں۔ والدین کو چاہئیے کہ بچوں کے مستقبل اور صحت کے ساتھ نہ کھیلیں اور ان کو ہر مہم میں پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے اس سے انسانی جسم کوکوئی نقصان نہیں ہوتا،اسی ویکیسن کے ذریعے دنیا کے باقی تمام ممالک سے پولیو کا خاتمہ کیا جا چکا ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان اور افغانستان میں اب بھی یہ وائرس موجود ہے،ملک میں اس وائرس کو ختم کرنا حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔محمود خان نے کہا کہ پولیو ہمارے بچوں کا دشمن ہے اس کو مل کر شکست دیں گے۔