News Details

30/06/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے مختلف شعبوں میں حقیقت پسندانہ اہداف کا تعین کیا ہے جن کا حصول یقینی بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے مختلف شعبوں میں حقیقت پسندانہ اہداف کا تعین کیا ہے جن کا حصول یقینی بنایا جائے گا۔ بہتر طرز حکمرانی اور کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت خیبرپختونخوا تجارتی، معاشی اور صنعتی سرگرمیوں کیلئے کھل چکا ہے جس سے نہ صرف صوبے کے مالی حالات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ قومی سطح پر معاشی بحران سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ پورے صوبے کی یکساں ترقی چاہتے ہیں خصوصی طور پر پسماندہ علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔ اسی مقصد کے تحت صوبے کا تاریخی ترقیاتی بجٹ پیش کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر موجودہ حکومت کے طرز حکمرانی ، پالیسیوں ، ترجیحات اور مستقبل کے اہداف پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت ملک میں حکمرانی کا صاف اور شفاف نظام چاہتی ہے اور اسی مقصد کے تحت مختلف شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے جن کا تسلسل قوم کے روشن مستقبل کا ضامن ہے، باشعور عوام ان اصلاحات سے خوش ہیں تاہم اپنی بقاءکی جنگ میں مصروف روایتی سیاسی جماعتیں اورکرپٹ عناصر تحریک انصاف کے ملک دوست اور منفرد طرز حکمرانی سے خوفزدہ ہیں۔ یہ لوگ موجودہ حکومت کے ایک سال کا موازنہ اپنی دہائیوں پر مبنی حکمرانی سے کرتے ہیں اور بے جا پروپیگنڈہ کرتے ہیں کیونکہ یہ نظام میںا صلاحات سے نالاں ہیںانہیں اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے ۔ محمود خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں طاقتور اشرافیہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا رہا ہے ۔ اس طرز عمل نے ایک طرف عوامی خدمات کے اداروں کو تباہ کیا اور دوسری طرف پاکستان کو بطور ریاست اپنے پاﺅں پر کھڑا نہیں ہونے دیا ۔ اس کے برعکس تحریک انصاف اداروں کو ان کے حقیقی دائرہ اختیارات کے مطابق فعال کرکے خدمات کی فراہمی کا فول پروف سسٹم دینے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوںنے واضح کیا کہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ تحریک انصاف کے حکومت میں آنے سے پہلے ادارے کس حد تک فعال تھے ۔ تعلیم، صحت ، پولیس جیسے اہم ترین شعبے بد ترین سیاسی مداخلت کا شکار تھے ۔ موجودہ حکومت ان تباہ حال اداروں کا قبلہ درست کرنے میں مصروف ہے۔ انہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں ۔ صوبے کے حکمرانی کے نظام میں جدت متعارف کرائی ہے ۔ موجودہ خیبرپختونخوا کا ماضی سے موازنہ کریں تو واضح فرق نظر آئے گا۔ اگر ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک کامیاب ریاست دیکھنا چاہتے ہیں تو کرپشن، چوری اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کا جوانمردی سے مقابلہ کرنا ہوگا، حکومت وقت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے ، جب کوئی قوم آگے بڑھنے کا فیصلہ کرلے تو اس کی ترقی یقینی ہوتی ہے ۔ وقتی طور پر اشرافیہ کی طرف سے رکاوٹیں ضرور ہوتی ہیں مگر قومی جذبے کے سامنے یہ رکاوٹیں دم توڑ دیتی ہیں۔