News Details

04/03/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع کیلئے ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سس فنڈز کی یوٹیلائیزیشن کی اصولی منظوری دی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع کیلئے ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سس فنڈز کی یوٹیلائیزیشن کی اصولی منظوری دی ہے تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ اضلاع کیلئے حقیقت پسندانہ ایلوکیشن یقینی بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے اعداد و شمار پر نظر ثانی کے بعد فنڈز جاری کئے جائیں گے۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیربلدیات شہرام خان ترکئی، وزیرقانون سلطان محمد خان، معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم، متعلقہ اضلاع کے اراکین صوبائی اسمبلی، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ کو ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سس محاصل برائے مالی سال 2016-17 اور 2017-18 کی یوٹیلائزیشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ، اجلاس میں ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سس جمع کرنے کے طریق کار ، اس کی یوٹیلائزیشن، کمیٹی کے قیام ، ٹی ڈی سی محاصل کی بنیاد پر سکیموں کی منظوری کے علاوہ مالی سال برائے 2016-17 اور 2017-18 کیلئے حقیقی مالی محاصل پر بھی بریفنگ دی گئی جو بالترتیب263.415 ملین روپے اور 397.66 ملین روپے بنتے ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مالی سال 2017-18 کیلئے مجموعی اے ڈی پی ایلوکیشن 100 ملین روپے جبکہ 2018-19 کیلئے کل اے ڈی پی ایلوکیشن 261.928 ملین روپے ہے تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع کیلئے ٹی ڈی سی فنڈز تمباکو کی پیداوار کی بنیاد پر مختص کئے جاتے ہیں جس کیلئے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی طرف سے ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے۔ضلع کے اندر فنڈز کی تقسیم تمباکو کے زیر کاشت زمین کی بنیاد پر کی جاتی ہے جس کا ڈیٹا متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر فراہم کرتا ہے۔ اجلاس کو تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع صوابی ، مردان، چارسدہ ، بونیر، نوشہرہ، ملاکنڈ اور مانسہرہ کیلئے ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سس فنڈز میں مالی سال 2016-17 اور 2017-18 کیلئے مجوزہ شیئرسے بھی آگاہ کیا گیااورمنظوری کی درخواست کی گئی، وزیراعلیٰ نے مختلف حلقوں کیلئے ڈویلپمنٹ سس فنڈز کی مجوزہ ایلوکیشن کی اصولی منظوری دی تاہم انہوں نے اراکین صوبائی اسمبلی کی تجویز پر اعداد وشمار پر نظر ثانی کے بعد فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے نئی حلقہ بندیوں کے تناظر میں مالی سال 2018-19 کیلئے ڈیٹا پر بھی نظر ثانی کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام شعبوں کو سٹریم لائن کر رہی ہے تاکہ مختلف امور اور چیزوں کو خلط ملط ہونے سے بچایا جائے اور ادارے صحیح سمت میں اپنے دائرہ اختیار کے اندر بہتر خدمات انجام دے سکیں۔ اس مجموعی کاوش سے عوام کے حقوق کا بھی تحفظ ہوگا اور وسائل کا منصفانہ اور شفاف استعمال یقینی ہوگا انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ بجٹ میں اس سلسلے میں مثبت پیش رفت اور تبدیلی نظر آئیگی۔اجلاس کو تجویز دی گئی کہ متعلقہ اضلاع کا شیئر تمباکو کی پیداوار پر نہیں بلکہ ریٹ پر ملنا چاہئے کیونکہ مختلف اضلاع میں تمباکو کے ریٹ اور کوالٹی میں فرق ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں غور و فکر کر کے بہتر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ تمباکو پیدا کرنے والے لوگوں کو بھی فائدہ مل سکے اور ان کا نقصان نہ ہو ۔