News Details

27/02/2019

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے مختلف قسم کی 60 گاڑیاں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے آفسیرز کے حوالے کی ہیں۔ ا

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے مختلف قسم کی 60 گاڑیاں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے آفسیرز کے حوالے کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو گاڑیوں کی تقسیم سے محکمے کی کارکردگی اور بھی بہتر ہو جائے گی ۔ انہوں نے منشیات روک تھام بل بہت جلد صوبائی اسمبلی سے پاس کرانے کا عندیہ دیا ہے جس سے صوبے میں منشیات کے ناسور سے مکمل چھٹکار ا مل جائے گا۔ انہوں نے محکمہ ایکسائز میں سروسر سٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیااور کہاکہ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کیلئے جزا و سزا کا قانون ہو گا۔ چیمبراور بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے بھی صوبائی حکومت کوشاں ہے ۔ محکمہ ایکسائز کے افسروں کیلئے اضلاع میں سرکاری دفاتر مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ایکسائز کی مختلف قسم کی 13 گاڑیاں یتیم خانوں اور سکولوں کو عطیہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے اپنے ہاتھوں سے محکمہ ایکسائز کی طرف سے ایک بولان گاڑی یتیم خانہ جو کہ عبد الصمد میموریل ٹرسٹ کے زیر انتظام ہے، کو باضابطہ طور پر عطیہ کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایکسائز کے افسران کی مختلف اضلاع میں رہائش کیلئے ہر ممکن اقدام اُٹھائیں گے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو اچھا کرے گا اُن کو جز ا اور جو غلط کرے گا اُسے سزاملے گی ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے افسروں کو گاڑیاں تفویض کرنے کی قیوم سٹیڈیم میں منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان و وزیراعلیٰ کے مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیر ، وزیر زراعت محب اﷲ خان ، ایم پی ایز جہانداد خان ، ملک واجد ، سیکرٹری ایکسائز ، ڈی جی ایکسائز اور سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر فیض محمد خان و دیگر حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ سیکرٹری ایکسائزاینڈ نارکوٹکس اور ڈی جی ایکسائز و نارکوٹکس نے محکمہ کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ایکسائز کے سنٹرلائزڈنظام متعارف کرنے ،جس سے ڈیپارٹمنٹ بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کرنا شروع کردے گا اور صوبے میں جاری گاڑیوں کی رجسٹریشن بکس کو سمارٹ کارڈ میں تبدیل کرنے کے لائحہ عمل کو بہت سرا ہاجس سے نہ صرف فیلڈ سٹاف کو چیکنگ میں آسانی ہو گی بلکہ صارفین کے وقت کی بچت بھی ہو گی ۔انہوں نے محکمہ ایکسائز کو پراپرٹی ٹیکس کی ڈیجٹیلائزیشن اور ای۔ پیمنٹس کے عمل کو جلد سے جلد متعارف کرانے کی ہدایت بھی کی ۔وزیراعلیٰ نے صوبے کو تمام اضلاع میں ٹیکس فسلیٹیشن سنٹر ز (ٹی ایف سی) کے قیام کا عندیہ دیا ہے جس سے لوگوں کو ٹیکس پیمنٹ میں آسانی اور سہولت میسر آئے گی ۔ انہوں نے حیات آباد میں محکمہ ایکسائز کے ٹیکس فسلیٹیشن سنٹر اور دیگر دفاتر کیلئے آٹھ کنال زمین محکمے کو واپس دلانے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے سرحد چیمبر آف کامرس اور بزنس کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے پچھلے دور حکومت میں بھی صوبائی حکومت نے محکمہ ایکسائز میں تجدیدی کام کئے تھے اور اب بھی اس صوبے میں دوبارہ تحریک انصاف کی حکومت ہے ۔ ہم نے تمام محکموں کو جدیدیت کی طرف لیکر جانا ہے ۔ محکمہ ایکسائز وٹیکسیشن جیسا کہ اس کے نام سے واضح ہے بہت اہم محکمہ ہے ۔ آج کے اس عمل سے اس محکمے کی کارکردگی مزید بہتر ہو جائے گی جو صوبے کیلئے خوش آئند بات ہے ۔ صوبائی حکومت محکمے کی مضبوطی اور استحکام کیلئے ہر ممکن سپورٹ اور مدد فراہم کرے گی ۔ انہوں نے محکمہ ایکسائز کے افسران کو یقین دلایا کہ جو آپ کا حق ہے چاہے وہ دفاتر کے حوالے سے ہے یا دیگر مسائل ہیں ہماری حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہو گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ اُمید رکھتے ہیں کہ افسران اپنے فرائض منصبی ایمانداری سے ادا کریں گے ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران میں انعامات اور سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے ۔ وزیراعلیٰ نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر اکرام اﷲ کو ریٹائرمنٹ کے موقع پر شیلڈ بھی پیش کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے وزیراعلیٰ اور اجمل وزیر کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی ۔ تقریب سے سیکرٹری اور ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر فیض محمد خان نے بھی خطاب کیا۔