News Details

31/12/2018

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نار کاٹیکس کنٹرول کو مزید مضبوط کرنے اور نار کاٹیکس کنٹرو ل کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر محکمے کے حوالے کرنے کی ضرورت سے اصولی اتفاق کیا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نار کاٹیکس کنٹرول کو مزید مضبوط کرنے اور نار کاٹیکس کنٹرو ل کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر محکمے کے حوالے کرنے کی ضرورت سے اصولی اتفاق کیا اور اس سلسلے میں محکمہ پولیس کے ساتھ اجلاس کرنے کا عندیہ دیا تاکہ اس معاملے میں محکمہ پولیس کا موقف بھی لیا جا سکے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کو محکمہ ایکسائز میں ضم کرنے کی تجویز سے بھی اصولی اتفاق کیا اور اس سلسلے میں آزمائشی بنیادوں پر چھ ماہ کیلئے کیپرا کو ایکسائز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا، اس اقدام سے ریونیو جنریشن میں تین گنا اضافہ متوقع ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر،ڈی جی ایکسائز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو محکمے کی ذمہ داریوں ، کارکردگی خصوصاً ٹیکس ریکوری کے حوالے سے اقدامات ، لائسنس فیس، نارکاٹیکس کے خلاف کاروائیوں ، محکمے کے انتظامی ڈھانچے، محکمہ کے تحت نئے قوانین ،سزاؤں، اٹھارویں ترمیم کے بعد محکمے کی قانونی ذمہ داریوں اور دیگر امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو تجویز دی گئی کہ نارکاٹیکس کو صرف محکمہ ایکسائز ہی ڈیل کرے کیونکہ یہ اسی کے دائرہ اختیار میں آتا ہے تاہم جب تک محکمہ اپنی فورس بڑھا نہیں لیتا تب تک پولیس فورس کی مدد لی جائے،وزیر اعلیٰ نے تجویز سے اصولی اتفاق کیا تاہم اس سلسلے میں محکمہ پولیس کے ساتھ اجلاس کا عندیہ دیا تاکہ اسکی مشاورت سے قابل عمل اور مستقل طریق کار اختیار کیا جا سکے، اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ ایک سال کے اندر اپنی ورک فورس پیدا کر لے گا جس کو نارکاٹیکس کے حوالے سے مکمل تربیت دی جائے گی،اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ محکمہ صوبائی نارکاٹیکس کنٹرول ایکٹ بھی متعارف کرا رہا ہے، جس میں نارکاٹیکس سے جڑے عناصر کے خلاف مختلف قسم کی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، یہ بل جانچ پڑتال کیلئے محکمہ قانون کے پاس ہے، یہ صوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہو گا جو صوبائی حکومت کیلئے باعث فخر ہے،اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ محکمہ ایکسائز گاڑیوں کی رجسٹریشن کے عمل میں جدت لا رہا ہے،عنقریب رجسٹریشن بکس کی جگہ سمارٹ کارڈ متعارف کرائے جائیں گے،اجلاس میں اس امر کا بھی انکشاف کیا گیا کہ محکمے کے قوانین صوبے میں شامل نئے اضلاع میں بھی بہت جلد نافذ العمل ہو جائیں گے، اجلاس میں پرال (PRAL)کے ذریعے سابق فاٹا سے پشاور تک بارہ چیک پوائنٹس پر تین فیصد سروس چارجز لاگو کرنے کی بھی تجویز دی گئی جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس معاملے کو ایپکس کمیٹی کے اجلا س میں پیش کیا جائے گا جس کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے،وزیر اعلیٰ نے نارکاٹیکس کنٹرول ایکٹ میں آئس کے نشے کے خلاف سخت سزائیں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے تمام تر ممکن اقدامات اٹھائے گی خصوصی طور پر محکمہ ایکسائز اینڈ نارکاٹیکس کنٹرول کو مزید مضبوط اور با اختیار بنایا جائے گا تاکہ معاشرے میں برائیوں کی بیخ کنی ممکن ہو سکے،انہوں نے گاڑیوں کے نمبرز کے اجراء اور دیگر امور سے متعلق مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل وضع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ محکمے کی بہتری کیلئے تمام جائز مطالبات پورے کئے جائیں گے اور رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔