News Details

21/12/2018

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وہ ماضی کی طرح اپنے ضلع کے وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے بلکہ پورے صوبے کی نمائندگی کریں گے

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وہ ماضی کی طرح اپنے ضلع کے وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے بلکہ پورے صوبے کی نمائندگی کریں گے اورصوبے کے تمام علاقوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ پسماندہ بشمول پورے صوبے سمیت سات قبائلی اضلاع کی ترقی ان کا وژن اورخواہش ہے کیونکہ وہ پورے صوبے کے وزیر اعلیٰ ہے ۔پسماندہ اضلاع کی ترقی کو خصوصی توجہ دیں گے ۔اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کرلیا ہے ۔مخالفین سوال کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے 100 روزہ ایجنڈے کے تحت کیا کیا ،میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مرکزی اورصوبائی سطح پر 100 روز ہ ایجنڈے کے تحت بہت کچھ کیا مگر ہمارے مخالفین نام نہاد سیاستدان بتائیں کہ انہوں نے گذشتہ 70 سالوں میں قوم اور ملک کو کیادیا ۔کشکول توڑنے کا اعلان کرنے اورقرض اتارو ملک سنوارو کی مہم چلانے والوں نے غریب عوام کا جمع کیا ہوا پیسہ معلوم نہیں کہاں خرچ کیا ۔بیرون ملک لے گئے یا رائیونڈ میں محل بنالئے ۔اے این پی نے پختونوں کا استحصال کیا اور ان لوگوں نے پاکستان کو وراثت پدری سمجھ کر بے دردی سے لوٹا۔پی ٹی آئی نے نام نہاد سیاستدانوں کے کرپٹ سسٹم کو چلینج کیا اور غریب عوام کو اٹھانے کے لئے جدوجہد شروع کی۔ہم بتدریج نئے پاکستان کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کرک میں تعلیم ،صحت ،گیس ،بجلی اوردیگربڑے مسائل جنگی بنیادوں پرحل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے آئل ریفائنری اورپشاورتاڈی آئی خان روڈ کو دورویہ کرنے کے کام کاجلد افتتاح کرنے کااعلان کیا جبکہ پریس کلب کرک کے لئے 20 لاکھ روپے اورکرک بارکے لئے 10 لاکھ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ضلع کرک کے ایک روزہ مصروف ترین دورہ کے دوران عوامی جلسے اورکرک بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ایم این اے شاہد خٹک ،صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر اورپی ٹی آئی کے ضلعی صدر میجر سجاد نے بھی جلسے سے خطاب کیا جبکہ پی ٹی آئی کے مقامی قائدین امتیاز شاہد قریشی ،ملک قاسم ،فرید طوفان ،جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی عظمت خٹک ،آئی ایس ایف کے نمائندگان ،ضلعی انتظامیہ کے حکام اورذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بھی جلسے میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما سجاد کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیر مقدم کیا اُنہوں نے صوبائی حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی اورپالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ انہوں نے بطوروزیراعلیٰ حلف اٹھانے کے وقت ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ صرف سوات کے نہیں بلکہ پورے صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں ۔وزیراعظم عمران خان کاوژن اوران کی ہدایت بھی یہی ہے کہ پورے صوبے پر نظر رکھی جائے۔سابق فاٹا کے نئے قبائلی اضلاع کی ذمہ داری بھی اب ہمارے کندھوں پر آگئی جس کو ہم نے خندہ پیشانی سے قبول کیا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع سے انصاف کریں گے یہی وجہ ہے کہ آج کرک کے عوام کے درمیان موجود ہیں۔انہوں نے حکومت کے 100 روزہ پلان اور اس سلسلے میں مخالفین کے پروپیگنڈہ کابھی خصوصی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی اورصوبائی حکومت نے 100 روزہ پلان کے تحت متعدد اہداف حاصل کرلئے ہیں،متعدد پر کام جاری ہے جبکہ مستقبل کیلئے بھی قابل عمل منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے مخالفین بتائیں کہ انہوں نے 70 سالوں میں قوم کے لئے کیا کیا ۔ان لوگوں نے قومی خزانے کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر بے دردی سے لوٹا۔1997 میں نواز شریف نے اعلان کیا کہ وہ کشکول توڑدیں گے اور قرض اتارو ملک سنوارو مہم چلائی جس میں پاکستان کے غریب ترین عوام نے بھی اپنا حصہ ڈالا۔مگر آج تک پتہ نہیں چلاکہ وہ پیسہ کہاں گیا۔صوبے میں ایس ایم ایس کے کارنامے بھی کسی سے پوشید ہ نہیں ۔وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی 5 سالہ اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے تبدیلی کے ایجنڈے کے تحت نظر آنے والے اقدامات کئے ہیں۔پرویز خٹک ایک زیرک سیاستدان ہیں ۔انہوں نے اتحادی حکومت کے باوجود ہرشعبے میں تبدیلی کی بھر پور کوشش کی ۔تعلیم ،صحت ،پولیس اوردیگرشعبوں میں شفافیت کو فروغ دیا اورمیرٹ پربھرتیاں یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ صوبائی حکومت تمام شعبوں میں آئندہ 5 سالوں کے لئے منصوبہ بندی کرچکی ہے۔ ہم نے صوبائی شعبوں کو اٹھانے کے لئے قابل عمل خاکہ تیار کرلیا ہے ہمارے پاس 5 سال کا وقت ہے ہم نئے پاکستان اورنئے خیبرپختونخو ا کی طرف جارہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کرک میں آئل ریفائنری کا وزیر اعظم کے ہاتھوں جلد افتتاح کرانے کا اعلان کیا ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پشاورسے ڈی آئی خان روڈ کو دورویہ کرنے کی منظوری ہوچکی ہے جس پرجلد کام شروع ہوگا۔انہوں نے کالج کے قیام ،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈشن اوردیگر مطالبات پرہوم ورک کرنے کی یقین دہانی کرائی اورکہاکہ صوبے کی زیادہ تر محصولات وفاق پرمنحصر ہیں جونہی وفاق سے وسائل ملتے ہیں ہم مذکورہ مطالبات پورے کریں گے ۔پٹرولیم انسٹیٹوٹ کے حوالے سے ایک ادارہ پہلے سے منظور ہوچکاہے ۔انہو ں نے واضح کیا کہ کرک میں 21 سمال ڈیموں کی فزیبیلٹی ہوچکی ہے ۔آئندہ 5 سالوں میں ڈیموں کی تعمیریقینی بنائیں گے ۔انہوں نے کرک میں کرائے کی عمارتوں میں نئے سکولوں کے اجراء کا بھی یقین دلایا اورکہا کہ رواں اے ڈی پی میں نئے سکولوں کے قیام کی سکیم موجود نہیں ہے کیونکہ ہم پہلے سے موجود سکولوں کا معیار بلند کرنے پرتوجہ دے رہے ہیں۔ گیس اوربجلی کے مسائل کے حل کے لئے پہلے سے اعلیٰ سطح اجلاس کرچکے ہے ۔ہم نے اس مسئلے کے مستقل حل کے لئے ہوم ورک تیار کرلیا ہے ۔بجلی چوری کے خلاف ملک گیر مہم شروع ہے جس میں عوام کے تعاون کی ضرور ت ہے ۔صوبے میں پیسکو کانظام تباہ حال ہے تمام ٹرانسمیشن لائنز اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے اگرعوام بجلی چوری کے خلاف تعاون کریں تو یہ مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوسکتاہے جس کے لئے ہم نے طریقہ کار وضح کرلیا ہے ۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ سے مختلف ضلعی محکموں کے حکام ،کرک بار ،پریس کلب ،انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن ،پی ٹی آئی ضلعی کابینہ اورمقامی ورکروں نے بھی ملاقات کی ۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرکمشنرکوہاٹ کو ضلع کرک میں ٹیوب ویلز پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور ٹیوب ویلز 24 گھنٹوں کے اندر واگزارکرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے واضح کیا کہ عوام کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔انہوں نے کرک ہسپتال کا اچانک دورہ کیا اورہسپتال میں ناکافی عملے اور ناقص انتظامات پر برہمی کااظہار کیا ۔انہوں نے ہسپتال میں ڈاکٹروں ،دیگر عملے ،ادویات اوربہتر انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی اورتنبیہ کی کہ غریب عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکومت نے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی تنخواہوں میں اضافہ بہتر کارکردگی سے مشروط کیاہے۔