News Details

25/09/2018

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سی سی آئی کا اجلاس /فیصلے

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں سی سی آئی کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ نے شرکت کی ، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پن بجلی کی مد میں صوبے کی رائلٹی کیلئے پلاننگ کمیشن اور واٹر منسٹری اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر حمایت اللہ اے جی این قاضی فارمولے کے تحت ہونے والے فیصلوں کا جائزہ لے کر انکی روشنی میں صوبے کو اپنا شیئر دیں۔ اجلاس میں ملک گیر سطح پرکلین پاکستان موومنٹ کا آغاز 7اکتوبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تمام صوبے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے ہفتہ وار/ مہینہ وار کلین پاکستان سرگرمیوں کیلئے دن کا تعین کریں،انہوں نے کہا کہ تمام صوبے کلین پاکستان موومنٹ کو بلا روک ٹوک جاری رکھنے کیلئے رہنما اصول بنائیں اور ضروری قانون سازی کریں، عوام کی شعوری آگاہی ، سکولوں ، ہسپتالوں ، ماحولیات ، جنگلات ، صنعت ، ایریگیشن اور دیگر ایسے ادارے جو ماحولیات سے بل واسطہ یا بلا واسطہ منسلک ہوں، غیر حکومتی ادارے اور پوری قوم کو کلین پاکستان تحریک کیلئے متحرک کرنے کیلئے بھرپور میڈیا بشمول سوشل میڈیا ماسٹر پلان وضع کریں، وزیر اعظم نے ہائر ایجوکیشن کی سطح پر معیاری ریسرچ اور یکساں نصاب تعلیم کیلئے طارق بنوری کی زیر قیادت کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی ۔ طارق بنوری تمام وزراء اعلیٰ کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے اور یونیورسٹیوں کے رول میں اضافے یکساں اور معیاری تعلیمی نظام اور بین الاقوامی معیار کی ریسرچ یقینی بنانے کیلئے سفارشات پیش کریں گے۔بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے واٹر شیئر کے حوالے سے وزیر اعظم نے صوبوں کو مل بیٹھ کر قابل عمل تجاویز بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ وفاقی حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی اور ہدایت کی کہ نیشنل واٹر پالیسی کے تحت قائم نیشنل واٹر کونسل کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت تمام صوبوں میں پانی ذخیرہ کرنے،پانی کے سائنسی بنیاد پر استعمال کیلئے سفارشات وضع کی جائیں، یہ تمام صوبوں کا مشترکہ مسئلہ ہے، سب مل کر اس پر کام کریں، وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کے استعمال ، ماحولیات دوست سرگرمیوں کا اجراء صنعتی اور دیگر فضلہ جات کو ٹھکانے لگانا کل وقتی توجہ کی متقاضی ہے، ایک مہینے کے اندر جامع اور مکمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ پانی ذخیرہ کرنے اور اس کا سائنسی خطوط پر استعمال کو یقینی بنانے کیلئے پراجیکٹس شروع کئے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے ، غریب عوام کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ، قومی دھارے سے کٹ کر رہنے والے غریب عوام کو قومی ترقی کے دائرے میں لانا طویل لیکن ممکن کام ہے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ کلین پاکستان کیلئے صوبہ خیبر پختونخوا نے ماحول کو تحفظ دینے ، گلیشئرزپگلنے اور ماحولیاتی آلودگی پر کنٹرول کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں، اجلاس میں خیبر پختونخوا کے پانی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے چشمہ لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس کو بتایا کہ اس اہم پراجیکٹ پر عملدرآمد کیلئے فوری طور پر وسائل فراہم کئے جائیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چشمہ لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ 2004سے التواء کا شکار ہے ، اسکی فیزیبلٹی تیار ہے ، تاخیر سے لاگت میں اضافہ ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس پراجیکٹس سے ڈیرہ اسماعیل خان اور قریبی علاقوں کی لاکھوں ایکٹر اراضی سیراب ہو گی اور صوبہ خوراک کی مد میں خود کفیل ہو گا، زرعی ، معاشی ، وسیع مارکیٹنگ اور ایگرو بیسڈ صنعت کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ، معاشی خود کفالت ہو گی اور غربت خوشحالی میں تبدیل ہو جائے گی، انہوں نے کہا کہ صوبے کی بلین ٹری سونامی کلین اور گرین پاکستان ماسٹر پلان کی بنیاد بنانا چاہئے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے چاروں وزراء اعلیٰ سے ملاقات کی ، وزراء اعلیٰ نے صوبوں کے مسائل سے وزیر اعظم عمران خان کوآگاہ کیا ، وزیر اعظم نے وسائل کے شفاف اور منصفانا استعمال سمیت میرٹ اور انصاف پر مبنی فیصلہ سازی کی ہدایت کی۔