News Details

05/09/2018

سطحی آبی ذخائر کو زرعی پیداور کیلئے، بارانی پانی کو زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے اور اُسے بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کیلئے استعمال میں لانے کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سطحی آبی ذخائر کو زرعی پیداور کیلئے بہتر طریقے سے استعمال میں لانے ، بارانی پانی کو زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے اور اُسے بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کیلئے استعمال میں لانے کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرکے تعلیم، صحت اور سماجی خدمات کے شعبوں میں عوامی مفاد کے اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے مالی گنجائش پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اُنہوں نے کہاکہ قدرتی ذخائر والے اضلاع کا حصہ متعلقہ اضلاع میں ہی انفراسٹرکچر کی ترقی ، پینے کے صاف پانی ، صحت و صفائی، تعلیم اور صحت کی سہولیات کی بہتر فراہمی کے مقاصد کیلئے استعمال ہونا چاہیئے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی محکموں آبنوشی، مواصلات و تعمیرات ، آبپاشی اور صحت کے شعبوں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت سکیموں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب، محکمہ آبپاشی اور مواصلات و تعمیرات کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں مذکورہ شعبوں میں سکیموں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔ مذکورہ سکیموں کی نوعیت ، اہمیت ، سکیموں کیلئے مالی ضروریات ، صوبے کی موجودہ مالی گنجائش اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے مطلوبہ وقت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبے کے پسماندہ اضلاع کو ترقیافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے موثر حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا ۔ اُنہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے قدرتی ذخائر کو ترقی دینی ہے تاکہ اُنہیں صوبے اور اس کے عوام کی خوشحالی و ترقی کیلئے استعمال میں لایا جا سکے ۔ اس صوبے میں بے شمار قدرتی وسائل اور ذخائر موجود ہیں۔ ہمیں صرف ان ذخائر کو سائنسی بنیادوں پر استعمال میں لانے اور اپنے صوبے اور لوگوں کی تیز رفتار ترقی کیلئے بنیاد بنانے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے سطحی اور زمینی آبی ذخائر کو بجلی کی پیداوار اور زرعی شعبے کی ترقی دونوں کیلئے استعمال میں لانے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایسے علاقے جہاں سطحی پانی کی وافر مقدار موجود ہے ، وہاں ٹیوب ویل کا مطالبہ ایک عجیب بات ہے ۔ سطحی پانی کو استعمال میں کیوں نہیں لایا جاتا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے یہ ذخائر عوام کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور خوشحالی کا بہترین ذریعہ ہیں جس سے اس صوبے کی مجموعی ترقی پر بہترین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اُنہوں نے قدرتی ذخائر میں حصہ رکھنے والے اضلاع کی ترقی بین الاقوامی معیار کے مطابق پلان کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ مذکورہ اضلاع کے ذخائر میں اُن کا حصہ اُنہی اضلاع کی سماجی خدمات کے شعبوں میں بہترین سروسز کیلئے استعمال کیا جائے ۔ محمود خان نے آبنوشی ، تعلیم اور صحت وغیرہ جیسے شعبوں میں ناگزیر منصوبوں کو ممکنہ حد تک کم سے کم وقت میں تیز رفتاری کے ساتھ مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ صوبائی حکومت مسائل کی بروقت فراہمی کا اہتمام کرے گی ۔ اُنہوں نے پہاڑی علاقوں میں واٹر گریوٹی کو چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے استعمال میں لانے کی ہدایت کی اور کہاکہ اس طرح کے اہم منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں کیونکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف خاطر خواہ آمدنی آئے گی بلکہ مقامی سطح پر عوام الناس کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کے ذمہ واجب الاادا صوبے کے بقایاجات کی وصولی پر بھی کام کرنے کی ہدایت کی جن میں پن بجلی کے خالص منافع ، تیل و گیس کی مد میں صوبے کا حصہ اور دیگر بقایا جات شامل ہیں۔ اُنہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ محکمے صوبے کو بقایا جا ت کی منتقلی کیلئے متعلقہ وفاقی حکام کے ساتھ اپنے کیسز اُٹھائیں تاکہ صوبے میں منصوبوں کی آسان اور بروقت تکمیل ممکن ہو سکے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں سمال ڈیمز کی تعمیر ،ونڈ فال کے ذریعے بجلی کی پیداوار اور سولرائزیشن کے منصوبوں کیلئے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ صوبائی حکومت ان منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے مختلف ڈونرز ایجنسیوں کی معاونت بھی حاصل کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے عوامی مفاد کے اہم نوعیت کے منصوبوں کی تیز رفتا رتکمیل کیلئے وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ ان منصوبوں کیلئے صوبے کے پاس مالی گنجائش موجود ہے ۔ وزیراعلیٰ نے آبیانہ جمع کرنے ،مختلف محکموں کے خصوصی اختیارات کی بحالی ، ایریگیشن چینلز کو لائن اپ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور محکمہ خزانہ سے کہاکہ روڈ کمیونیکشن اور سیلاب سے حفاظت کیلئے مختلف پیکجز مختص کرے تاہم یہ مجموعی عمل صوبے کی طرف سے تیار کئے جانے والے لیگل فریم ورک سے مشروط ہو گا۔ محمود خان نے مختلف محکموں کے استعداد کار میں اضافہ کی بھی ہدایت کی اور کہاکہ ہمیں سابق فاٹا یعنی نئے اضلاع کے تناظر میں فوری اقدامات کرنا ہوں گے ۔ صوبے میں شامل نئے اضلاع میں انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے وسائل درکار ہوں گے ۔ یہ صوبے کی فوری ضرورت ہے تاہم اس وقت صوبہ نئے سات اضلاع میں مختلف مراحل اور سکیموں کیلئے وسائل فراہم کرے گاتاکہ وہاں کے لوگوں کو سہولیات دی جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے جنوبی اضلاع کیلئے بھی جامع پیکج پلان کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ جنوبی اضلاع کیلئے تعلیم، صحت ، سمال ڈیمز، آبپاشی ، مواصلات اور پینے کے صاف پانی کے منصوبے پیکج کا حصہ ہونے چاہئیں۔ اُنہوں نے محکمہ آبنوشی اور آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ صوبے کے مختلف علاقوں کی ضروریات کا جائزہ لیں اور مشترکہ طور پر ایک پلان وضع کریں تاکہ عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیموں کا اجراء کیا جا سکے ۔اُنہوں نے صوبے میں امبریلا پراجیکٹس کے تحت مختلف سکیموں کو تیزرفتاری سے مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے تنبیہ کی کہ اُن کی حکومت وسائل ضائع کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ اُن کی حکومت میں کرپشن ، بے قاعدگیوں اور ذاتی پسند و ناپسند کیلئے کوئی گنجائش موجود نہیں ہے ۔