News Details

30/08/2018

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کو مزید با اختیار اور مضبوط بنانے اور کمیشن کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا عندیہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کو مزید با اختیار اور مضبوط بنانے اور کمیشن کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا عندیہ دیا ہے اور اس سلسلے میں تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس امر کا فیصلہ انہوں نے آج خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین فرید اللہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جنہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی۔ کمیشن کے چیئرمین نے وزیر اعلیٰ کو کمیشن کو درپیش مسائل اور کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین نے زونز اور جنرل میرٹ سیٹس کی تخصیص نو کی تجویز پیش کی تاکہ تمام اضلاع کو جنرل میرٹ سیٹس سے استفادہ کا متوازن میدان مہیا کیا جا سکے۔انہوں نے کمیشن میں آسامی کیلئے اپلائی کرنے کے سلسلے میں شادی شدہ خواتین کو اپنے خاوند کا ڈومیسائل حاصل کرنے کی شرط پورا کرنے میں درپیش مشکلات، مخصوص زونز میں بار بار آسامیاں مشتہر کرنے کے باوجود اہل امیدواروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے آسامیوں پر بھرتی میں تاخیر، غیر سیلیبس امتحانات میں غیر مساوی مارکنگ سسٹم، کمیشن کے مالی مسائل اورمطلوبہ اختیارات، کمیشن کے چیئرمین اور اراکین کی تنخواہوں میں دیگر سرکاری ملازمین کی طرح سالانہ عدم اضافے سمیت دیگر اہم مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لئے تجاویز پیش کیں۔چیئرمین نے امتحانات کے آسان اور پر امن اانعقاد کیلئے پشاور میں کثیرالمنزلہ میگا امتحانی مراکز کے قیام کی بھی تجویز پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے مسائل کے حل کیلئے اعلیٰ سطح اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا جس میں چیف سیکرٹری، سیکرٹری اسٹملیشمنٹ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے سرکاری محکموں اور اداروں میں بھرتیوں کا عمل تیز تر کرنے کیلئے کمیشن کے عملہ کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ صوبائی حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔ قبل ازیں فرید اللہ نے کمیشن کی کارکردگی روپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2017کے دوران کمیشن نے مختلف شعبوں میں 4343آسامیوں پر سلیکشن یقینی بنائی ہے ریسرچ ونگ اور ڈیٹا بینک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔آن لائن درخواستیں جمع کرانے اور ایزی پیسہ کے ذریعے فیس جمع کرانے کی سہولت دی گئی ہے جس کی وجہ سے امیدواروں کو لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑتا اور وقت کی بھی بچت ہوتی ہے۔