News Details

10/08/2018

تمام محکمے بالخصوص محکمہ سوشل ویلفیئر نئے اضلاع کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچانے کیلئے وہاں اپنی سرگرمیاں جلد از جلد شروع کرے

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمدخان نے ہدایت کی ہے کہ خیبر پختونخوا کے تمام صوبائی محکموں کی23ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں نئے شامل ہونے والے اضلاع تک توسیع ہو چکی ہے لہٰذا صوبائی حکومت کے ان محکموں کے سربراہ ان اضلاع میں اپنے دفاتر قائم اور فعال کریں تاکہ وہاں کے لوگوں کو ریلیف ملنا شروع ہو سکے ،انہوں نے کہا کہ اس کام میں مزید دیر نہیں ہونی چاہئے۔ لہٰذا۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی کمیٹی برائے خواتین کی ترقی کیلئے چیئرپرسن کیلئے کم از کم تعلیمی قابلیت گریجویشن ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کمیشن مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ہونا چاہئے انہوں نے ڈسٹرکٹ کمیٹی برائے خواتین بل کا آئندہ کابینہ اجلاس میں منظوری کا عندیہ بھی دیا۔ اجلاس میں صوبائی دارلامان اور دارلکفالہ پر بھی تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ سوشل ویلفیئرکے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں نگران وزیرتعلیم سارہ صفدر، وزیراعلیٰ کی مشیر آسیہ خان، محکمہ سوشل ویلفیئر کے سیکرٹری اور ڈائر یکٹر سوشل ویلفیئر اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ نگران وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کو وہ نیب اور صوبائی محتسب کو ایک خط لکھ کر ورکنگ خواتین کے ہاسٹل میں کئی سالوں سے غیرقانونی طور پر رہنے والی خواتین سے بجلی،پانی، گیس اور دوسرے سرکاری وسائل کے استعمال کی مد میں خرچ کئے گئے چارجز ادا نہ کرنے کی انکوائری کروائیں۔انہوں نے سیکرٹری سوشل ویلفیئرکو ہدایت کی کہ ان خواتین کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے ان سے ہاسٹل خالی کروایا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر اور اکاؤنٹ ایبلٹی بیورو ایک انویسٹی گیشن آفیسر کی ڈیوٹی لگا کر مذکورہ نادہندگان سے ریکوری کروائیں۔ویمن امپاورمنٹ کمیشن کی چیئر پرسن مسز نیلم نے خواتین کے مسائل اور انکے حل کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں نگران وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی ۔ سابق جسٹس دوست محمد خان نے چیئر پرسن ویمن امپاورمنٹ کمیشن کو ضلعی کمیٹی برائے خواتین کیلئے نگران کابینہ کے اگلے اجلاس میں بجٹ کی منظوری کی یقین دہانی کرائی اور انہیں ہدایت کی کہ مذکورہ بل میں جو خامیاں اور کمزوریاں ہیں ان کو جلد ازجلد درست کیا جائے۔نگران وزیراعلیٰ نے ویمن کرائسز سنٹر (دارالامان) کو بہتر انتظام کے مقصد کے تحت محکمہ لوکل گورنمنٹ سے واپس لے کر محکمہ سوشل ویلفیئر یا کسی دوسرے محکمہ کے سپرد کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے ہدایت کی کہ ان سنٹروں میں تعینات تمام مرد سٹاف کی جگہ خواتین سٹاف کو تعینات کیا جائے۔