News Details

03/08/2018

ماڈل ملک سیل پوائنٹ کا افتتاح

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سابق جسٹس دوست محمد خان نے پشاور میں ماڈل ملک سیل پوائنٹ کا افتتاح کیا ہے جس کے ذریعے سرکاری دفاتر کو حفظان صحت کے اُصولوں کے عین مطابق خالص اورمعیاری 400 لٹر دودھ روزانہ فراہم کیا جائے گا۔ اُنہوں نے اس اہم منصوبے کو نجی شعبے کے تعاون سے صوبہ بھر میں توسیع دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ دودھ سے تیار ہونے والی دیگر مصنوعات، گوشت، پولٹری اور انڈوں کی بھی صحت مند فراہمی جلد شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اُنہوں نے انکشاف کیا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں موبائل لیبارٹریاں فعال ہیں جو 31مضر صحت کیمکلز کی نشاندہی کر سکتی ہیں اور ایک منٹ کے اندر ٹیسٹ نتائج فراہم کرتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے آج وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے زیر انتظام ماڈل ملک سیل پوائنٹ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ نگران صوبائی وزراء ، محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے اعلیٰ افسران اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمزور اور غیر مربوط انفراسٹرکچر کی وجہ سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ عوام کو مضر صحت دودھ اور دیگر مصنوعات کی فراہمی کے تدارک کیلئے ڈیر ی فارمز اور ڈیلرز کے مابین مڈل مین کی بے دخلی ناگزیر ہے کیونکہ زیادہ تر خرابیاں اس کی وجہ سے جنم لیتی ہیں۔ اُنہوں نے اس سلسلے میں محکمہ لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاکہ کسی کو بھی معاشرے کی صحت کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے ۔ عوام کو معیاری دودھ ، گوشت اور پولٹری کی فراہمی کے ذریعے صحت کے سالانہ بجٹ میں کافی حدتک تخفیف ممکن ہے کیونکہ سروے کے مطابق خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی شرح دیگر بیماریوں کی نسبت زیادہ ہے ۔ حکومت چھوٹے ڈیری کسانوں جو مجموعی کسانوں کا 90 فیصد ہیں ،کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔اُنہوں نے عوام کو جراثیم سے پاک، حلال اور معیاری گوشت، پولٹری اور انڈوں کی فراہمی یقینی بنانے ، ویکسنیشن کا عمل مزید موثر بنانے ، ذبح خانے محکمہ لائیوسٹاک کے حوالے کرنے اوران مقاصد کے حصول کیلئے رکاوٹیں دور کرکے محکمہ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں تین دنوں کے اندر آرڈنینس گورنر کو پیش کرنے کا عندیہ دیاہے۔ اُنہوں نے محکمہ لائیوسٹاک کی خدمات کو نئے سات اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت کی اور کہاکہ وہاں کے لوگوں کا زیادہ ترانحصار گھریلو ڈیری فارمز اور پولٹری فارمز پر ہے ۔ اُنہوں نے محکمہ کو ڈیجٹیل سسٹم وضع کرنے کی ہدایت کی تاکہ جانوروں کی شرح اموات، شرح پیداوار اور دیگرمتعلقہ اُمور کا صحیح اندازہ ہو سکے ۔ اُنہوں نے چمڑے سے بننے والی مصنوعات پر بھی خصوصی توجہ دینے اور چمڑوں کو نقصان سے بچانے کیلئے متعلقہ عملے کی ٹریننگ کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ چمڑے کی مصنوعات غیر ملکی زرمبادلہ کا بہترین ذریعہ ہیں۔ اُنہوں نے سمال سکیل ڈیری فارمنگ کا مکمل ڈیٹا جمع کرنے اور ان کے شعور کی سطح بلند کرنے کیلئے آگاہی مہم کی بھی ہدایت کی تاکہ وہ با قاعدگی سے ویکسنیشن یقینی بنائیں۔بعدازاں ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک نے نگران وزیراعلیٰ کو ملک اینڈ میٹ ویلیو چین کے قیام ، محکمے کی کارکردگی ، اہمیت ، استعداد اورمسائل پر تفصیلی بریفینگ دی۔ اُنہوں نے بتایا کہ وہ صوبے میں جدید ترین میٹ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا بھی جلد افتتاح کریں گے اور ایک ماڈل شاپ سے ابتدا کریں گے ۔ نگران وزیراعلیٰ نے محکمہ کی کارکردگی کو سراہا اور عوام کو معیاری اور صحت مند دودھ ، ڈیری مصنوعات اور گوشت کی فراہمی کے سلسلے میں کاؤشوں کو قابل تحسین قراردیا۔ اُنہوں نے ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ ڈاکٹر شیر محمد کو حسن کارکردگی کی شیلڈ بھی پیش کی