News Details

24/07/2018

الیکشن کے دن پولنگ کے عمل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ قابل سزا جرم تصور کیا جائے گا

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے کہا کہ الیکشن کے دن پولنگ کے عمل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ قابل سزا جرم تصور کیا جائے گا۔ کوئی بھی خواتین کو ان کے حق رائے دہی سے محروم نہیں کرسکتا۔ اُنہوں نے ان خیالات کا اظہار 2018 کے جنرل الیکشن کیلئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں قائم ایمرجنسی کنٹرول روم کے دورے کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اکبر خان نے ان کے کنٹرول روم کے دورے کے دوران تفصیلی بریفینگ دی ۔اس موقع پر ایمرجنسی کنٹرول روم کے انچارج ایڈیشنل سیکرٹری وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ خدا بخش بھی موجود تھے ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کئی سوالات کئے اور الیکشن کے دوران خدمات اور سہولیات کیلئے ذمہ دارمختلف محکموں اور ایجنسیوں کے ساتھ مستقل رابطہ رکھنے کیلئے ہدایات جاری کیں۔ جسٹس (ر) دوست محمد خان نے پورے صوبے میں الیکشن کے دن بلاتعطل بجلی کی فراہمی کیلئے پیسکواور ٹیسکو کے سربراہوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی کہ وہ الیکشن کے دن تمام پولنگ سٹیشنوں اور حساس مقامات پر بجلی کی بلا تعطل سہولت کیلئے چلتی ہوئی حالت میں جنریٹر کی فراہمی یقینی بنائیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی کنٹرول روم کے اہلکاروں کو ووٹروں کی شکایات کی وصولی، نگرانی اور 24 گھنٹوں کے اندر اندر ان کی جائز شکایات کو نمٹانے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایمرجنسی کنٹرول روم مسلسل پورے الیکشن عمل میں تمام رکاوٹوں اور مسائل پرکڑی نظر رکھے اور ان کے حل کیلئے فوی اقدامات اُٹھائے ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایمرجنسی کنٹرول روم کے قیام کا مقصد پورے صوبے میں پرامن ، غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کا انعقاد کرنا ہے ۔ اُنہوں نے خبردار کیا کہ الیکشن میں خواتین کو ووٹ سے روکنے پر سزا ہو گی ۔ جسٹس (ر) دوست محمد خان نے معذور اور معمر افراد کیلئے ہر پولنگ سٹیشن پر وہیل چیئرز کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے تمام سرکاری اہلکاروں کی ان کے ڈیوٹی کے مقامات پر حاضری کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے ۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ اس دوران کوئی چھٹی نہیں ہوگی اور تمام سرکاری ملازمین اپنی ڈیوٹی کے مقامات پر حاضر رہیں بصورت دیگر ان کے خلاف محکمانہ / تادیبی کاروائی کی جائے گی ۔ اُنہوں نے ایمرجنسی کنٹرول روم کو 2018 کے جنرل الیکشن میں خدمات انجام دینے والے تمام سرکاری اداروں کے ساتھ کل وقتی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی۔