News Details

04/07/2018

ہمیں 21 ویں صدی کے بدلتے ہوئے حالات کا سامنا کرتے ہوئے تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس (ر)دوست محمد خان نے کہا ہے کہ ہمیں 21 ویں صدی کے بدلتے ہوئے حالات کا سامنا کرتے ہوئے تعلیمی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا تعلیم و تحقیق کیلئے ہمیں کسی بھی مصلحت کو آڑے نہیں آنے دینا ،ہماری پہلی اور آخری ترجیح تعلیم و تحقیق ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بڑے بڑے سکالرز آئے جنہوں نے تحقیق کے میدان میں اپنے پیچھے علم و تحقیق کے بڑے ذخیرے چھوڑے اور اسی تحقیق کے نتیجے میں کئی ایجادات ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم تعلیم کو تو حاصل کرتے ہیں لیکن تحقیق پر زیادہ توجہ نہیں دیتییہ مجرمانہ غفلت ہمیں پسماندگی ، محرومی ، ظلم و جبر اور معاشرتی ناانصافی کے اندھے کنویں میں دھکیلتی گئی۔آج ہمارے سامنے جتنے بھی مسائل ہیں ان کے بنیادی محرکات میں تحقیق سے دوری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں دی نیوز ایجوکیشن ایکسپو 2018 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، دیگر اعلیٰ حکام اور صوبہ بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ اور طلبا بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کی تعلیم و تربیت ریاست کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے، نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے صوبے میں بڑے وسائل موجود ہیں ان وسائل میں سے تعلیم و تحقیق کے شعبے کیلئے بجٹ میں سب سے بڑا حصہ مختص کرنا چاہئے اور پورے پاکستان کیلئے یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کیلئے ماہرین تعلیم کو اختیار دیا جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی سائنسدانوں کا بین الاقوامی ایجادات میں بھرپور حصہ رہا ہے ،بد قسمتی سے ہمارے ملک میں عالمی معیار کی لیبارٹریاں موجود نہیں ہیں اگر ہم اپنے ملک میں بین الاقوامی سطح کی جدید لیبارٹریاں اپنے طلبا کو فراہم کر سکیں توطلبا ہمارے لئے نت نئی ایجادات کر سکتے ہیں ہمارا اعلیٰ دماغ اگر امریکہ اور یورپ میں تحقیق کے میدان میں اپنا لوہا منوا سکتا ہے تو اپنے ملک میں کیوں نہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک لیڈر اگر مخلص ہو تو وہ سارا نظام تبدیل کر سکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جب سے نگران حکومت بنی ہے ہم مختلف محکموں سے معلومات اکٹھی کر رہے ہیں اس صوبے میں بے پناہ وسائل موجود ہیں اگر ہم نے ایمانداری سے کام کیا تو ہمیں پاکستان میں غربت نظر نہیں آئے گی اور جو بچے گندگی کے ڈھیر میں رزق تلاش کر رہے ہیں وہ بڑے سکا لرز بن کر ملک و قوم کی خدمت کریں گے ۔دوست محمد خان نے کہا کہ تعلیم ، علم وآگہی معاشرے کی تنظیم نو کرتی ہے۔ معاشرے کی طرف بڑھنے والے کالے سیاہ سایوں کے آگے بند باندھناہے ۔ انصاف و حقوق کے حصول کے راستے بناناہے۔ معاشرتی بگاڑ کا حل دینا ہے اور معاشی و دیگر میدانوں میں ترقی اور خوشحالی کے راستے تلاش کرنا ہے ۔ دوست محمد خان نے کہا کہ گزشتہ دن اسی تناظر میں ایک اجلاس کے شرکاء کو کہہ چکا ہوں کہ تعلیم کیلئے ہمارے وسائل کا کتنا بڑا حصہ جانا چاہیئے۔ ہمیں تعلیم میں سرمایہ کاری کرنی ہے ۔ ہمیں انسانی ترقی پر سرمایہ کاری کرنی ہے ۔ یہی ہمارے مستقبل کی ضمانت ہے ۔ ہماری دیانتداری اور اخلاص ہمیں اس دُنیا اور آخرت میں سرخروئی کا موجب بنا سکتی ہے ۔اس موقع پرنگران وزیر اعلیٰ نے نیوز ایجوکیشن ایکسپو 2018میں سرکاری اور پرائیوٹ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبا کے لگائے ہوئے مختلف سٹالز کا تفصیلی معائنہ کیا ، طلبا نے اپنے تعلیمی اداروں اور تعلیم و تحقیق کے میدان میں کوذاتی کامیابیوں سے نگران وزیر اعلیٰ آگاہ کیا۔ دوست محمد خان نے طلبا کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ وہ اس میں مزید بہتری لائیں اور نئی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں۔ تقریب کے اختتام پر نگران وزیر اعلیٰ نے جنگ اور جیو گروپ کا کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور انکا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ اس گروپ کی طرف سے تعلیمی ایکسپو کا یہ سلسلہ بڑا مثبت قدم ہے اور یہ کام ریاست کو کرنا چاہئے تھا اس سے طلبا میں شعور اور آگاہی ،تحقیق کے شعبے میں شوق اور نئی ٹیکنالوجی سے آگاہی حاصل ہو گی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے آخر میں طلبا میں انعامی شیلڈز بھی تقسیم کیں ۔