News Details

17/05/2018

جن معاشروں میں شفاف طرز عمل نہ ہو ، ادارے افراد کے تابع ہوں ، کرپشن حکمرانوں کا اُڑھنا بچھونا ہو، انسان کو عزت نہ ملے، میرٹ اور انصاف نہ ہو ، سزا و جزا کا تصور نہ ہو، وہ کبھی اپنے بقاء برقرار رکھ نہیں پاتے ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جن معاشروں میں شفاف طرز عمل نہ ہو ، ادارے افراد کے تابع ہوں ، کرپشن حکمرانوں کا اُڑھنا بچھونا ہو، انسان کو عزت نہ ملے، میرٹ اور انصاف نہ ہو ، سزا و جزا کا تصور نہ ہو، وہ کبھی اپنے بقاء برقرار رکھ نہیں پاتے ۔ فعال معاشرے کی تشکیل ایک اجتماعی عمل ہے اور معاشرے کے ہر فرد کو ذمہ دار بناتا ہے۔ اگر نئے پاکستان کا تصور ہو ، نئی قوم بنانی ہو، ادارے مضبوط ہوں تو ہمیں اپنے مستقبل کا مقدمہ اجتماعی عمل سے جیتنا ہوگا ۔انہوں نے نئے پاکستان کی جدوجہد میں شامل ہونے والے منتخب بلدیاتی نمائندوں اور دیگر کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے خود بھی نئے پاکستان کی تشکیل کے مقصد کیلئے وزرات چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ۔ دُنیا بہت آگے نکل چکی ہے اورترقیافتہ اقوام کی سیاست کا مرکز و محور انسانی فلاح ہے ۔اس کے برعکس پاکستان میں سیاستدانوں نے مفاد پرستی کو ترجیح دی اور ملک کو ترقی کی راہ پرگامزن نہیں ہونے دیا ۔ اگر ہمیں ملک بنانا ہے، اپنے ادارے فعال کرنے ہیں اور ایک زندہ قوم کی طرح جینا ہے تو لوٹ مار کے خلاف کھڑے ہونے ہو گا۔ ذاتی اغراض کے حصار سے نکل کر ملک و قوم کو آگے لیکر جانا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں صوبائی وزیر برائے اطلاعات شاہ فرمان کی وساطت سے حلقہ این اے 4 پشاور کے منتخب بلدیاتی نمائندوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اہم عہدیداروں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صوبائی وزیر شاہ فرمان اور پی ٹی آئی رہنما ناصر خان موسیٰ زئی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ممبر فرید اﷲ، ٹاؤن ممبر حسین خان، امتیاز باچا ، خالدہ بی بی ، نائب ناظم عبد الغفار، ناظم زبیر خان، کونسلرز جمیل الرحمن، عابد خان، ملک تصور خان، غریب اﷲ سمیت ٹاؤن / تحصیل ناظمین ، لوکل ناظمین اور کونسلرز پر مشتمل مجموعی طو ر پر 54 نمائندوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے نظام کا ٹھیک کرنا ضروری ہے ۔ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے کے بنیادی محرکات میں عدالتوں سے انصاف میں تاخیر ، اداروں میں مداخلت، حقدار کو حق نہ ملنا اور حکمرانوں کا قومی مفاد کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دینا شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دُنیا میں جتنی اقوام نے بھی ترقی کی انہوں نے ایک نظام بنایا اپنے اداروں کو مستحکم کیا ۔ اُن کے ایماندار لیڈرز نے رشوت اور سفارش جیسی سماجی برائیوں کا خاتمہ کرکے میرٹ کی بالادستی قائم کی تب ترقی اُن کی منزل ٹھہری۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ حکومت میں آنے سے پہلے ہی نظام کی تبدیلی کا ایک قابل عمل پلان وضع کر چکے تھے۔ اداروں میں شفافیت اور میرٹ کی بالاد ستی ، کرپشن کا خاتمہ ، انسانیت کی تکریم اور جزا وسزادیوانے کی باتیں لگتی تھیں لیکن ہم نے اس نا ممکن کو ممکن کردکھایا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس ملک میں امیر اور غریب کیلئے دو الگ پیمانے بنائے گئے ۔ دوہرے معیار تعلیم کے ذریعے امیر اور غریب کے مابین فرق کی بنیاد رکھی گئی اور حکمران اس ظلم کی سرپرستی کرتے رہے ۔ ہسپتالوں میں غریب کو بنیادی سہولیات تک میسر نہ تھیں ۔ صوبائی حکومت نے ان شعبوں میں ڈیلیوری کا نظام دیا انہوں نے کہا کہ رشوت اور سفارش قابل مذمت فعل ہے ۔ ہمیں ترقی اور خوشحالی کیلئے برے کاموں کو ختم کرنا ہو گا۔ ماضی میں اداروں میں سیاسی مداخلت نے تباہی کا آغاز کیا ۔ عمران خان کا وژن تھا کہ اداروں سے سیاسی مداخلت کو ختم کیا جائے تب ترقی کے راستے کھلیں گے کیونکہ دیگر اقوام یہ کامیاب تجربہ کر چکی ہیں ۔ جس معاشرے میں ناانصافی ہو ، اخلاقی اقدار پامال ہوں اور عوام کے حقوق محفوظ نہ ہوں وہ معاشرہ اپنے پاؤں پر کھڑ ا نہیں ہو سکتا۔دُنیا میں عزت ہمارے قائدین کے اعمال سے مشروط ہے ۔ آج تک کرپٹ حکمرانوں اورمفاد پرست سیاسی قائدین کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی ہوتی رہی ۔ پرویز خٹک نے صوبائی حکومت کی کارکردگی کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ وہ اپنے ایجنڈے کے تحت صوبے میں شفاف نظام کی بنیادیں رکھ چکے ہیں ۔ ہماری کامیابی کا پیمانہ آئندہ انتخابات میں عوام کا ووٹ ہو گا ۔ ہم دوبارہ حکومت میں آکے خیبرپختونخو اکی تاریخ بدل دیں گے پی ٹی آئی سے پہلے جتنی بھی حکومتیں آئیں انہوں نے مختلف نعرے لگائے مگر جم کر کرپشن کی جس کی وجہ سے عوام نے اُن کو مسترد کیا۔ یہ واحد صوبائی حکومت ہے جس نے اپنے ایجنڈے پر عمل کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس حقیقت میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ایک ایماندار لیڈر ہی ملک کو آگے لے جا سکتا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمار ا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں ۔ ہم پاکستان کے مستقبل اور عوام کے حقوق کیلئے کھڑے ہیں۔ ہم غریب کو انصاف کی فراہمی ، میرٹ کی بالادستی اور حقوق کی بازیابی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے ہم سب کو ملکر اجتماعی کاوش کرنا ہو گی ۔