News Details

14/05/2018

پی ٹی آئی روایتی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک جدوجہد کا نام ہے ۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی روایتی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک جدوجہد کا نام ہے ۔ کوئی بھی شعور رکھنے والا شخص اس کی مخالفت یا مزاحمت نہیں کر رہا،یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے دن قریب آتے ہی مخالفین پر لرزہ طاری ہوگیاہے۔ عوام کے مسترد شدہ مخالفین کو آئندہ انتخابات میں ایسی شکست دیں گے کہ اُن کی نسلیں یاد رکھیں گی ۔اے این پی اور جمعیت جیسی مفاد پرست سیاسی جماعتوں کا مکمل صفایا ہوجائے گا۔ کوئی بھی ایماندار آدمی ان کو ووٹ نہیں دے گا۔اگر انہوں نے عوام کے لیے کچھ کیا ہوتا تو عوام ان کومسترد نہیں کرتے۔ مخالفین اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لیے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے خلاف غلط اورمن گھڑت بیانات دینے پر اُتر آئے ہیں جس سے تحریک انصاف کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا الٹامخالفین کے قدکاٹ میں کمی آئے گی۔تحریک انصاف اور عوام کے درمیان کسی کو بھی حائل نہیں ہونے دیں گے۔ صوبے سے باشعور عوام اور سیاسی خاندان تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں جو تحریک انصاف کی مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔قدرت جس قوم کی حالت بدلنے کا ارادہ کرلیتی ہے تو اُسے ایماندار قیادت عطا کر تی ہے ۔ قدرت نے آج پاکستان کو بھی عمران خان کی صورت میں ایماندار لیڈر دیا ہے جس نے پاکستان میں لوٹ مار پر مبنی نظام کے خلاف آواز اُٹھائی اور جس کی جدوجہد کے نتیجے میں کرپٹ مافیا کی جڑیں اُکھڑ چکی ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف 2018کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور چاروں صوبوں سمیت وفاق میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہوگی اور عمران خان ہی اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے ا ب کرپشن اور پاکستان مزید ایک ساتھ نہیں چل سکتے عمران خان نے کرپشن کے خلاف جوجہاد کیاآج اس نے ملک کے طاقت ور خاندان کو سیاست میں غیر متعلق بنا دیا۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف اور شہباز شریف کے خلاف پہلی باربے رحمانہ احتساب شروع ہوا جو منطقی انجام کو پہنچے گا ۔ نواز شریف رونے دھونے کی سیاست سے مزید عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں لکی مروت سے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اختر منیر مینہ خیل ، سابق تحصیل ناظم فرید اﷲ خان، اسد اﷲ خان، نائب صدر پی ایم ایل این ناصر کمال خان، ثناء ا ﷲ خان اور ڈاکٹر گل رحمان خان کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے پر منعقدہ تقریب ، سپین خاک میں ویلج ناظم حاجی اختر مالک، مدثر نواز خٹک، پی پی پی کے آفتاب عالم خٹک کے اپنے خاندانوں اور ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت اور پشتون گڑھی میں اے این پی کے نائب صدر فواد علی ، حماد علی، نصرت علی، منیب علی ، فضل رحیم، لائق شاہ، سید احمد شاہ ، حضرت علی، بہادر خان ، افتخار خان، کرامت شاہ، رفیع الدین اور دیگر کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے مو قع پر جلسے ، یونین کونسل کنہ خیل میں عوامی اجتماع اور مقامی ہوٹل میں محمد ریاض خٹک چیئرمین فیڈرل ایریا بزنس مین پینل کی جانب سے دئیے گئے عشائیہ کے موقع پر بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن خٹک اور ایم پی اے ادریس خٹک نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ا ب عوام باشعور ہیں وہ روٹی، کپڑا ،مکان، پختون اور اسلام کے نام پر دھوکہ نہیں کھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں شکست مخالفین کامقدر ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اے این پی ، پی پی پی ، جے یو آئی ف سمیت سب کا اصل چہرہ عوام دیکھ چکے ہیں۔ اے این پی،پی پی پی اور ایم ایم اے کے دور حکومت میں کرپشن کی انتہا کی گئی اب ان کی سیاست کادور ختم ہوچکا ہے ۔ٹھیکوں پر رشوت لینے اور ایزی لوڈ کا کلچر دوبارہ اس صوبے میں پلٹ کر نہیں آئے گا۔اے این پی اور جمعیت جیسی پیداگیر سیاسی جماعتوں کا نام ونشان ختم ہو جائے گا۔عوام کو چاہیئے کہ وہ جمعیت اسلام ف سے پوچھیں کہ اُس نے سوائے اسلام آباد یاترا کے اسلام کیلئے کیا کیا۔ وہ اپنے دور میں کوئی ایک کام بھی اسلام کیلئے نہیں کر پائے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے کرپشن اور لوٹ مار کرنے والوں کا راستہ روک کر شفاف نظام قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں جو بھی برسراقتدار آیا اُس نے لوٹ مار کی اور اپنی تجوریاں بھریں ۔ غر یب عوام کب تک غربت کی چکی میں پستے رہیں گے اور کب تک بے روزگاری غریب عوام کا مقدر بنتی رہے گی۔ اب غریب عوام کا مزید استحصال نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان نے اس ملک سے چوہدریوں، وڈیروں، شریفوں اور جاگیرداروں کی سیاست کو فل سٹاپ لگادیا ہے۔ اب غریبوں اور نوجوانوں کو ان کا حق ملے گا اورانصاف کابول بالا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جس قوم کا لیڈر خود کرپٹ ہو اُس پر دُنیا اور ملک کے عوام کا اعتماد اُٹھ جاتا ہے ۔ نوازشریف اور آصف علی زرداری کرپشن میں بھائی بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی انہی کرتوتوں کی وجہ سے عوام اُن سے نالاں ہیں اور تحریک انصاف پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد صوبائی حکومت ہے جس نے اپنے تبدیلی کے منشور پر کام کیا۔یہی وجہ ہے کہ صوبہ بھرسے عوام و خواص جو ق درجوق تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ حکومتوں کے آخری سال میں لوگ حکومتی پارٹی سے دور بھاگتے ہیں مگر اس کے برعکس پی ٹی آئی میں شمولیت کا رجحان روز بروز بڑھتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آصف لقمان قاضی اتنے بے خبر ہیں کہ اُنہیں کچھ پتہ ہی نہیں ۔ پی ڈی اے محکمہ بلدیات کے نیچے آتا ہے اوربی آر ٹی کامنصوبہ پی ڈی اے کا منصوبہ ہے۔ آصف لقمان نے خود غرضی کی انتہا کردی اور اپنی جماعت کو بھی معاف نہیں کیا۔ انہوں نے ضلع ناظم کے انتخابی مہم میں جو کچھ کیا میر امنہ نہ کھلوائیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ وہ کتنے اسلامی ہیں۔ وہ مجھے کیا چیلنج کریں گے۔ میں تو اب بھی وزیر اعلی ہاؤس چھوڑ کر کرایہ کے مکان میں جاؤں گا۔ اس کی خود کیا حیثیت تھی ۔میر ی زندگی عوام کے سامنے کھلی کتاب کی طرح ہے۔ میںآصف لقمان قاضی کے خلاف عدالت اورالیکشن کمیشن جارہا ہوں ۔وہاں اس سے بات کروں گا۔ اس کا پہلا صندوق غلط اور من گھڑت ثابت ہوا اوراسی طرح اسکے اور صندوق بھی اس کے گلے پڑیں گے یہ قوم کو بتائیں کہ وہ پانچ سال کہاں تھے ۔میں تو پانچ سال بطور وزیر اعلیٰ عوام سے مکمل رابطے میں رہا اور بغیر پروٹوکول رابطہ مہم چلائی۔ میں شرافت کی سیاست پر یقین رکھتاہوں۔ میرے پاس سب کی معلومات موجود ہیں لیکن میں کسی کی پگڑیاں نہیں اچھالتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی سیاست کی اور سیاست کو عبادت سمجھااوریہی وجہ ہے کہ عوام مجھ پر اورمیرے خاندان پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں اور جو عزت نوشہرہ کے عوام نے مجھے اورمیرے خاندان کو دی ہے وہ عزت میں ساری عمر نہیں بھول سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کو ان کے حقوقِ ،اُن کی دہلیز پر دلانے کے لیے تاریخ ساز قانون سازی کی۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کے پاس عوامی خدمت کاکوئی ایجنڈہ نہیں ۔تحریک انصاف آنے والے عام انتخابات میں کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے عوام کی فلاح وبہبود کا پروگرام دیا جس کو آنے والی اسمبلیاں بھی جاری رکھیں گی ۔اُن کی حکومت نے اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کرکے ان کو عوام کا خادم بنادیا ہے۔