News Details

23/04/2018

مخالفین 2018 کے انتخابات میں کامیابی کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ مخالفین 2018 کے انتخابات میں کامیابی کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ تحریک انصاف 2018 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر نہ صرف خیبرپختونخوا کی تاریخ بدلے گی بلکہ خیبرپختونخوا سمیت چاروں صوبوں اور وفاق میں بھی حکومت بنائے گی اور عمران خان ہی اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے کیونکہ پی ٹی آئی ملک بھر میں عوام کی مقبول ترین اور متوسط طبقے کی نمائدہ جماعت بن کر اُبھر چکی ہے۔ خیبرپختونخوا کے اہم سیاسی خاندانوں کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوچکے ہیں تحریک انصاف میں الیکشن سے قبل اہم شخصیات شامل ہورہی ہیں۔ اے این پی ، پی پی پی ، اورایم ایم اے کو اپنی حیثیت کا اندازہ لگ جائے گا۔ تحریک انصاف میں ضمیر فروشوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور پورے ملک کی سطح پر عمران خان کو جو پذیر ائی ملی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔کارکن تحریک انصاف کاسرمایہ ہے اورنوجوان اب الیکشن مہم کے لیے بھر پور انداز میں رابطہ عوام مہم کا آغاز کریں ۔وہ امان گڑھ ،خٹ کلے، عشہ خیل ، صدو خیل ،نوشہرہ کلاں اور ڈاگئی قدیم میں جلسوں سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک ،ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، ملک ابرار، ملک آفتاب ، اسم شاہ ، شبیر خٹک اور جان مست خٹک نے بھی خطاب کیا۔خٹ کلے میں محمد جاوید خٹک، شیرین خٹک، فقیر گل خٹک، عامر خٹک، ظہور خٹک، سلیم خٹک، شمشاد خٹک، عمران خٹک، عمر تاج خٹک، نوید خٹک ، ذاکر خٹک، ہدایت خٹک، گل حکیم، نور حکیم، تاج محمداور دیگرنے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار جبکہ امان گڑھ میں نیاز علی خان، حضرت بلال، اسماعیل، عرفان، کاشف ، اعجاز ، سیف اﷲ، جنید خان، فرحان، شاہ میر ، مدثر، اکبر علی، ذوالفقار، اظہار اور دیگر نے اپنے خاندا ن اور ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی سے مستعفی ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان تحریک انصاف متوسط اور غریب طبقات کی واحد نمائدہ جماعت بن چکی ہے کیونکہ یہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے عام آدمی کی بحالی و فلاح کیلئے نہ صرف آواز اُٹھائی بلکہ اس سلسلے میں پیش کردہ منشور پر عمل درآمد کیا۔ عام آدمی کے مسائل حل کرنے کیلئے نظام کی تبدیلی کا بیڑہ اُٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ سسٹم ایک محدود سرمایہ دار طبقے کی خوشحالی کا ضامن اور غریب کا دشمن ہوتا ہے ۔ پاکستان میں پیدا گیر سیاستدانوں نے اپنے مفادات کیلئے کرپٹ نظام کی بنیادیں رکھیں اور اس کی رکھوالی کرتے رہے ۔ پی ٹی آئی نے پہلی بار اس سسٹم کو چیلنج کیا۔خیبرپختونخوا میں اداروں کو سیاسی مداخلت سے پاک کرکے خدمات کی انجام دہی کے قابل بنایا گیا ہے ۔ ہمارے پانچ سالہ اقدامات سے عوام مستفیدہو رہے اور مطمئن ہیں یہی وجہ ہے کہ عوام کا پی ٹی آئی پر پہلے سے زیادہ اعتماد قائم ہوا ہے اور صوبہ بھر سے لوگ جوق درجوق پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ یہ واحد صوبائی حکومت ہے جس نے شدید ترین بدامنی ، کرپشن اور تباہ حالی ختم کرکے ترقی اور خوشحالی کی بنیادیں رکھ دی ہیں۔ عوام پی ٹی آئی کو ہی حقیقی معنوں میں خدمت گار اور کرپٹ سسٹم سے نجات دہندہ سمجھتے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف کی بھاری اکثریت سے کامیابی سے ثابت ہوجائے گا کہ عوام فرسودہ سیاست دانوں سے تنگ آچکے ہیں اور ملک میں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب اقتدار جانے کے دن قریب آتے ہیں تو لوگ اپنی اپنی پارٹیاں چھوڑ کر دیگر پارٹیوں میں شمولیت اختیار کرلیتے ہیں لیکن تحریک انصاف وہ واحد سیاسی جماعت جس کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگا یا جاسکتا ہے کہ اس میں آج بھی لوگ جوق درجوق شامل ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی بااثرسیاسی خاندان اور شخصیات سے تحریک انصاف کے رابطے ہیں اوردیگر اہم خاندان تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے دور حکومت میں صرف اپنی تجوریاں بھریں ۔ اُن کوعوام کی فلاح وبہبود سے کوئی سروکار نہیں تھا ۔پختونوں سے پختونوں کے نام پر ووٹ لیکر ان کو غربت افلاس کی دلدل میں دھکیل دیا۔ پی پی پی نے ہمیشہ اس ملک کے عوام کو روٹی کپڑا مکان کے نام پر لوٹا۔ جبکہ ایم ایم اے نے اسلام کی پہلی بھی کوئی خدمت نہ کرسکی اورنہ مستقبل میں بھی کرسکے گی۔اس کی سیاست کا محور اسلام نہیں اسلام آباد ہے۔انہوں نے کہا کہ70 سال کے گھمبیر مسائل پانچ سال میں حل نہیں ہوسکتے مگر تحریک انصاف نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدارمیں عوام کے کئی مسائل حل کردئیے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے انصاف اور میرٹ کا بول بالاکیا۔ تعلیم ،صحت سمیت دیگر محکموں میں انقلابی اصلاحات کرکے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا۔